ابنا:
مصر اور تیونس میں اس خاندان نے ملت حجاز کے خزانے لٹادیئے اور بحرین اور یمن میں باقاعدہ فوجی مداخلت کردی جبکہ عراق میں اس خاندان نے امریکی قبضہ جاری رکھنے اور امریکیوں کی یہاں بقاء کو یقینی بنانے کے لئے اب تک لاکھوں نہتے شہریوں کو وہابی دہشت گردی کے بھینٹ چڑھا دیئے ہیں اور پاکستان میں بھی انسانیت کا مذاق اڑانے اور انسانیت کا سر سر بازآر قلم کرنے والے دہشت گردوں کا تعلق آل سعود کے حکمران نظام سے ہے۔ کیونکہ یہ دو ملک آل سعود کی عملداری کی حدود سے ملے ہوئے ہیں اور اس کو خطرہ ہے کہ اگر یہ دو انقلاب کامیاب ہوگئے تو وہابی مفتیوں کے فتووں اور وہابی سوچ رکھنے والی سیکورٹی فورسز کے جبر سے دبکے ہوئے حجازی عوام بھی حجاز کا نام لوٹانے اور حجاز کی مقدس سرزمین سے آل سعود نامی دھبہ صاف کرنے کی کوشش کریں گے۔