اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
جمعہ

24 جنوری 2025

11:03:57 PM
1525057

شرک، وہ گناہ جسے اللہ کبھی نہیں بخشتا+ ویڈیو اور تصاویر

خدائے متعال قرآن کریم کی سورہ نساء میں ایک بڑے گناہ کا تذکرہ کرتا اور ارشاد فرماتا ہے، کہ اس گناہ سے نچلے درجے کے گناہ قابل بخشش ہیں، لیکن یہ گناہ کبھی نہیں بخشا جائے گا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا |

ربّ متعال ارشاد فرماتا ہے:

"إِنَّ اللّهَ لاَ يَغْفِرُ أَن يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِكَ لِمَن يَشَاء وَمَن يُشْرِكْ بِاللّهِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلاَلاً بَعِيداً؛ [1]

یقینا اللہ اس [عمل] کو نہیں بخشے گا کہ اس کے ساتھ شرک کیا جائے اور اس سے کم جو [گناہ] بھی ہو، اسے جس کے لئے چاہتا ہے، بخش دیتا ہے اور جو اللہ کے ساتھ شرک کرے، وہ گمراہی میں دور تک چلا گیا"۔

امیرالمؤمنین علی بن ابی طالب (علیہما السلام) قرآن کریم کی شان بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:

"فیهِ رَبیعُ القُلوبِ وَیَنابیعُ العِلمِ وَما لِلقَلبِ جِلاءٌ غَیرُهُ؛ [2]

قرآن میں دلوں کی بہار اور علم و دانش کے چشمے ہیں اور دل کو جلاء نہیں ملتی سوا قرآن کے ذریعے سے"۔

آیت نمبر 114 میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) کے خلاف دشمنوں کی سازشوں کی طرف اشارہ ہوتا ہے اور ارشاد ہوتا ہے کہ ان سرگوشیوں اور چہ می گوئیوں میں کفار و مشرکین کے لئے کوئی خیر اور کوئی بھلائی نہیں ہے۔

بعدازاں اللہ تعالی ایک حکم کو بیان فرماتا ہے اور وہ یہ ہے کہ جو بھی رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) سے جھگڑا کرے ہم اس کو اپنے حال پر چھوڑیں گے اور جدھر چلے گا اسے جانے دیں گے۔ یعنی جس نے کسی اور ولایت کو تسلیم کیا اور اللہ کی ولایت کو نظر انداز کرے، اس کا انجام اسی شخص کے سپرد کریں گے، جس کی ولایت کو اس نے تسلیم کیا ہے خواہ وہ شخص جو بھی ہو۔

اس کے تسلسل میں اللہ تعالی اس گناہ کی طرف اشارہ فرماتا ہے جو کبھی بھی نہیں بخشا جاتا، اور وہ گناہ "شرک" ہے۔ تو جو اللہ کے لئے شریک کا قائل ہوجائے، وہ عظیم ترین گناہ کا ارتکاب کر چکا ہے۔ [3]

حتیٰ خدائے متعال ارشاد فرماتا ہے کہ شرک سے نچلے درجے کے گناہ قابل بخشش و غفران ہیں اور وہ جس کے لئے چاہے ان گناہوں سے درگذر کردیتا ہے، لیکن شرک ناقابل درگذر ہے۔

بعدازاں ان مشرکین کی طرف اشارہ فرماتا ہے جو شیطان کے دھوکے میں آئے ہیں اور ایسے بتوں کی پوجا کرتے ہیں جو ان کے لئے کوئی فائدہ نہیں رکھتے۔

اور آیت 119 اور بعد کی آیات میں اللہ تعالی شیطان کے پروگراموں اور منصوبوں کو تین نکات میں بیان فرماتا ہے۔

ذیل میں مرحوم مغفور مصری قاری قرآن محمد صدیق منشاوی کی آواز میں سورہ نساء کی آیت 114 سے آیت 121 تک کی تلاوت سنیے:

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110



[1]۔ سورہ نساء، آیت 116۔

[2]۔ نہج البلاغہ، خطبہ 176۔

[3]۔ اور شرک ظلم عظیم ہے، جیسا کہ حضرت لقمان نے اپنے فرزند سے مخاطب ہوکر فرمایا: "وَإِذْ قَالَ لُقْمَانُ لِابْنِهِ وَهُوَ يَعِظُهُ يَا بُنَيَّ لَا تُشْرِكْ بِاللَّهِ إِنَّ الشِّرْكَ لَظُلْمٌ عَظِيمٌ؛ اور جب لقمان نے اپنے بیٹے کو نصیحت کرتے ہوئے کہا: اے بیٹا! اللہ کے ساتھ کسی کو شرک نہ کرنا، یقیناً شرک بہت بڑا ظلم ہے"۔ (سورہ لقمان، آیت 13)۔