اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
جمعہ

8 مارچ 2024

7:52:06 PM
1442991

تین یہودی علماء کو امیرالمؤمنین(ع) کے حیرت انگیز جوابات

تاریخی مصادر اور معتبر احادیث کی گواہی کے مطابق، تین یہودی علماء امیرالمؤمنین (علیہ السلام) کے پاس آئے اور کچھ سوالات پوچھے اور آپ نے ان کے سوالات کا جواب اس شرط پر مشروط دیا کہ اگر جوابات توریت کے مطابق ہوں تو وہ تینوں اسلام قبول کریں گے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق،

تین یہودی علماء امیرالمؤمنین (علیہ السلام) کی خدمت میں حاضر ہوئے اور سوالات اٹھائے اور امیرالمؤمنین (علیہ السلام) نے فرمایا: میں اس شرط پر جواب دوں گا، کہ اگر میرے جوابات توریت سے مطابقت رکھتے ہوں تو تمہیں اسلام قبول کرنا پڑے گا۔ یہودیوں نے مان لیا اور پوچھا:

1۔ آسمان کا تالا (قفل) کیا ہے؟

فرمایا: بے شک آسمانوں کا تالا اللہ کے ساتھ شرک برتنا ہے اور جو مرد یا عورت مشرک ہو اس کا عمل آسمان کی طرف صعود نہیں کرتا۔

2۔ اس قفل کی چابی کیا ہے؟

فرمایا: یہ شہادت دینا کہ "لا الہ الا اللہ و محمد رسول اللہ"

3۔ کونسی قبر تھی جو اپنے مالک کے ساتھ متحرک رہتی تھی؟

فرمایا: یہ قبر وہ مچھلی تھی جس نے حضرت یونس (علیہ السلام) کو نگل لیا اور سات سمندروں میں پھرایا۔

4۔ وہ کون ہے جس نے اپنی قوم ڈرایا حالانکہ وہ خود نہ تو جِنّات میں سے تھا اور نہ ہی آدمیوں [انسانوں] میں سے؟

فرمایا: وہ سلیمان بن داؤد (علیہ السلام) کی چیونٹی تھی جس نے مامور چیونٹیوں سے کہا کہ اپنے بلوں میں چلے جاؤ تاکہ سلیمان اور ان کے لشکری تمہیں پامال نہ کردیں۔

5۔ پانچ چیزیں روئے زمین پر چلیں، حالانکہ انہوں نے کھوکھ سے جنم نہيں لیا تھا، وہ کونسی چیزیں ہیں؟

فرمایا: آدم (علیہ السلام)، حوا (سلام اللہ علیہا)، صالح (علیہ السلام) کی ناقہ، ابراہیم (علیہ السلام) کا مینڈھا اور حضرت موسی (علیہ السلام) کا عصا۔

6- حیوانات کی آواز میں کونسی چیز بیان ہؤا کرتی ہے؟

فرمایا: مرغا کہتا ہے: "اذكروا الله یا غافلون؛ خدا کو یاد کرو اے غافلو؛

گھوڑا کہتا ہے: "اللّهم انصر عبادك المؤمنون على الكافرين؛ اے معبود! اپنے مؤمن بندوں کی مدد فرما اپنے کافر بندوں کے خلاف"۔

مینڈک کہتا ہے: "سبحانه ربي المعبود المسج في لجج البحار؛ پاک و منزہ ہے میرا پروردگار، جو معبود ہے، اور سمندروں کے اندر اس کی تنزیہ کی جاتی ہے"۔

بعدازاں تین یہودیوں میں سے دو اٹھ گئے اور دونوں نے کلمہ شہادت جاری کرکے اسلام قبول کیا۔

تیسرا عالم بھی اٹھا اور کہا: یا امیرالمؤمنینؑ! اسلام کے نور میں سے جو کچھ میرے رفقاء کے دلوں میں روشن ہؤا ہے میرے دل میں بھی روشن ہؤا ہے، لیکن ایک مسئلہ ہنوز باقی رہتا ہے کہ اگر آپ اس کا جواب بھی دے دیں تو بے شک میں مسلمان ہو جاؤں گا۔

امیرالمؤمنین (علیہ السلام) نے فرمایا: پوچھ لو!

تو اس یہودی عالم نے قصۂ اصحاب کہف کی تفصیل کے بارے میں کچھ سوالات پوچھ لئے جو کچھ یوں تھے:

7۔ اصحاب کہف کے زمانے میں حکومت کرنے والے فرمانروا کا تاج کس چیز سے بنا ہؤا تھا؟

امیرالمؤمنین (علیہ السلام) نے فرمایا: اس بادشاہ کا نام دقیانوس تھا اور اس کا تاج جالی نما سونے سے بنا ہؤا تھا اور اس کے ساتھ رکن [ستون] تھے، اور ہر ستون پر ایک سفید رنگ کا موتی لگا ہؤا تھا جو اندھیری راتوں میں چراغ کی طرح روشنی دیتا تھا۔

8۔ اس بادشاہ کے غلاموں کے نام کیا تھے؟

فرمایا: تین غلام اس کی دائیں سمت کھڑے ہوتے تھے جن کے نام تھے: "تملیخا، مکسلمینا اور منشلیا" اور تین اس کی بائیں سمت کھڑے ہوتے تھے جن کے نام تھے: "مرنوس، دیرنوس اور شاذریوس"۔

9۔ اصحاف کہف کے کتے کا نام کیا تھا:

فرمایا: اس کا رنگ سیاہ اور سفید تھا اور ان کا نام "قطمیر" تھا۔

بعدازاں امیرالمؤمنین (علیہ السلام) نے فرمایا: اے یہودی! کیا تم نے میرے جواب کو توریت کے مطابق پایا؟

عرض کیا: حقیقتا آپ نے توریت میں موجود حقائق میں سے کوئی حرف نہیں بڑھایا اور نہیں گھٹایا؛ اور میں گواہی دیتا ہوں کہ خدا ایک ہے اور حضرت محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ) اس کے رسول ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔

ترجمہ: فرحت حسین مہدوی

۔۔۔۔۔۔۔

110