اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : اردو نیوز
بدھ

7 فروری 2024

6:46:35 AM
1435931

پاکستان ـ عام انتخابات: نصف سے زائد پولنگ سٹیشن حساس، شدید سکیورٹی اقدامات

پاکستان میں آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات کے سلسلے میں انتخابی مہم اگرچہ مجموعی طور پر پُرامن رہی تاہم بلوچستان میں انتخابی ریلیوں پر ہونے والے کچھ حملوں، باجوڑ میں ایک آزاد امیدوار کے قتل کے واقعے اور بی ایل اے کے خلاف جاری کارروائیوں کے باعث الیکشن کے دن دہشت گردی کے خطرات موجود ہیں۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ 

پاکستانی ذرائع کے مطابق، سیاسی جماعتوں کے درمیان سیاسی کشیدگی میں اضافے اور حالیہ عدالتی فیصلوں کے بعد پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے کارکنان کی جانب سے ممکنہ ردعمل کے باعث امن و امان سے متعلق غیریقینی صورت حال کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

پاکستان میں آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات کے سلسلے میں انتخابی مہم اگرچہ مجموعی طور پر پُرامن رہی تاہم بلوچستان میں انتخابی ریلیوں پر ہونے والے حملوں، باجوڑ میں ایک آزاد امیدوار کے قتل کے واقعے اور بی ایل اے کی کارروائیوں کے باعث الیکشن کے دن دہشت گردی کے خطرات موجود ہیں۔

اسی طرح ملک میں سیاسی درجہ حرارت زیادہ ہونے، سیاسی جماعتوں کے درمیان سیاسی کشیدگی میں اضافے اور حالیہ عدالتی فیصلوں کے بعد پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے کارکنان کی جانب سے ممکنہ ردعمل کے باعث امن و امان سے متعلق غیریقینی صورت حال کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے سکیورٹی انتظامات کی نگرانی کے لیے وزیر داخلہ کی سربراہی میں سات رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس میں سیکرٹری داخلہ اور چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز شامل ہیں۔

کمیٹی عام انتخابات کیلئے سکیورٹی انتظامات کی نگرانی کرے گی اور اضافی سکیورٹی کی ہنگامی ضرورت سے متعلق بھی ہدایات جاری کرے گی۔

اس حوالے سے وزیر داخلہ گوہر اعجاز نے بتایا ہے کہ انتخابات کی سکیورٹی کے لیے ساڑھے چھ لاکھ سے زائد وفاقی اور صوبائی سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ ہر پولنگ سٹیشن پر سات سے آٹھ اہلکار تعینات ہوں گے۔ حساس پولنگ سٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی ہو گی۔

انتخابات کے لیے پنجاب میں مجموعی طور پر ایک لاکھ 30 ہزار پولیس اہلکار، 66 ہزار آرمی اور رینجرز اہلکار اور 13 ہزار 100 خواتین اہلکار سکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات ہوں گے۔

اسلام آباد پولیس نے افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنے کے لیے پاکستان کے زیرانتظام کشمیر اور گلگت بلتستان کی پولیس سمیت فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) سے پانچ ہزار اہلکار مانگ لیے ہیں۔

اسلام آباد پولیس میں 10 ہزار سے زائد اہلکار اور افسران ہیں جن میں سے چھ ہزار اہلکار اور افسران پولنگ سٹیشنز کی حفاظت اور دیگر انتخابی فرائض کی انجام دہی کے لیے تعینات ہوں گے۔ ریٹائرڈ پولیس اہلکاروں اور افسران اور رضاکاروں کی مدد بھی لی جائے گی۔

سندھ میں انتخابات کے دوران سیکورٹی ڈیوٹی کے لیے مجموعی طور پر ایک لاکھ 15 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ یہ پولیس افسران 191 نشستوں پر امن و امان برقرار رکھنے کے ذمہ دار ہوں گے۔ فوج اور رینجرز کے دستے اس کے علاوہ ہوں گے۔

خیبرپختونخوا میں ایک لاکھ 30 ہزار سے زائد سکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے جبکہ فوج اور ایف سی کے اہلکار اس کے علاوہ ہوں گے۔

پولنگ سٹیشنز میں اب تک 10 ہزار 259 میں سی سی ٹی وی کمرے نصب کیے گئے ہیں جبکہ پانچ ہزار سے زائد پولنگ سٹیشنز میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کا کام جاری ہے۔

بلوچستان میں 31 ہزار سے زائد سکیورٹی اہلکار انتخابات کے روز فرائض انجام دیں گے جن میں پولیس، ایف سی اور فوج کے دستے شامل ہوں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

110