اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
اتوار

4 فروری 2024

4:13:49 PM
1435106

اسلامی انقلاب کی 45ویں سالگرہ؛

دنیا میں کہیں بھی اسلامی جمہوریہ جتنا امن نہیں دیکھا / جہاد تبیین اہم ترین جہاد ہے۔۔ سیدہاشم الحیدری

عراق کی عہداللہ تحریک کے سیکریٹری جنرل نے کہا: اسلامی انقلاب کے بعد ایران میں معنوی اور روحانی بہت نمایاں ہے، میں نے دنیا میں کہی بھی اسلامی جمہوریہ کی طرح کا امن نہیں دیکھا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، عراق کی عہداللہ تحریک کے سیکریٹری جنرل، سید ہاشم الحیدری نے صوبہ گیلان کے صدر مقام رشت میں دفاع حرم اور مقاومتی محاذ کے شہیدوں کی یاد میں منعقدہ تقویب اور "راہیان قدس" کے عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا: انسانی زندگی میں نعمتیں ہیں اور انسان کی ذمہ داری ہے کہ ان نعمتوں کا شکر ادا کرے ان کے تحفظ کے لئے کام کرے اور نسلوں کو آگاہ کرنے کے لئے ان کی تشریح و تبیین کرے۔

عراق کی عہداللہ تحریک کے سیکریٹری جنرل حجت الاسلام و المسلمین سید ہاشم الحیدری نے کہا:

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) اور اہل بیت (علیہم السلام) کا وجود عظیم ترین نعمت ہے اور اس کے بعد اسلام کی حکومت اور اسلام کی حکمرانی ہے، سیاسی اور حکومتی امامت اور سیاسی ولایت کا اعلان غدیر خم میں ہؤا، چنانچہ عید غدیر کو عید اللہ الاکبر کہا جاتا ہے۔

ولی امر کی اطاعت و حمایت سبب بنی کہ کچھ لوگ امیرالمؤمنین (علیہ السلام) کے ساتھ کھڑے ہو گئے، اور لوگوں کی جانب سے امیرالمؤمنین (علیہ السلام) عدم حمایت آپ کے حق میں ظلم کا سبب ہوئی، کیونکہ اس زمانے کے لئے تہجد کرتے تھے اور حافظ قرآن تھے لیکن زمانے کے ولی کی حمایت کے لئے میدان میں نہیں آئے۔

امام حسین (علیہ السلام) کے بعد سب سے پہلی اسلامی حکومت امام خمینی(رح) کی حکوت ہے، 11 فروری 1979ع‍ کو ـ ایک ہزار سال سے زائد عرصے کے بعد ـ پہلی اسلامی حکومت قائم ہوئی۔

امام خمینی(رہ) نے حکومت سنبھالی، گویا ولایت فقیہ کتاب سے حکومت تک پہنچی، میدان میں امام اور امت کی صدا حکومت کے قیام پر منتج ہوئی اور امام خمینی(رضوان اللہ علیہ) کی کامیابی کا راز ایرانی عوام کی بیداری ہے۔

انقلاب اسلامی آج محاذ مقاومت کی صورت میں ابھرا ہؤا ہے، میں گیلان اور ایرانی عوام کا ہاتھ چومتا ہوں، کیونکہ اسلامی تاریخ میں کبھی بھی مسلمین اسلام اور اہل بیت(ع) کی سیاست کے دفاع کے لئے میدان میں نہیں آئے تھے، لیکن آپ نائب امام زمانہ (علیہ السلام) کے دفاع کے لئے میدان میں آئے اور اسلامی حکومت کو قائم کر دیا۔

امام خامنہ ای (دام ظلہ العالی) فرماتے ہیں کہ امام خمینی (رضوان اللہ علیہ) نے جہادِ تبیین کے ذریعے اسلامی نظام کی بنیاد رکھی اور پہلوی حکمرانی کو شکست دی؛ یقینا آج اہم ترین جہاد، جہاد تبیین ہے؛ یہ درست ہے کہ اسلحہ بہت اہم ہے لیکن اسلحہ اور میزائل جہاد تبیین کے بغیر، بے فائدہ ہے۔

جہاد تبیین آج اہم ترین جہاد ہے، جو رہبر معظم کے کلام میں قطعی اور فوری فریضہ ہے۔ یہ ولایت کا حکم اور فتوی ہے، اور مسلمان پر فرض ہے کہ اس پر عمل کرے۔

لیفٹننٹ جنرل شہید الحاج قاسم سلیمانی نے ولی فقیہ اور میدان جنگ کو پہنچان لیا تو آج وہ ایک مکتب بن گئے ہیں، وہ ولی امر کے مطیع اور ولایت کے سپاہی تھے، مخلص تھے اور اسی بنا پر الحاج قاسم آج ایک مکتب ہے۔

آج ہمارا فریضہ جہاد تبیین ہے، ہمیں آج جہاد تبیین کے میدان کے الحاج قاسم کی ضرورت ہے اور ہمیں علمی اور ثقافتی الحاج قاسم کی ضرورت ہے۔

آج ہمارے معاشروں کے لئے فکری اور اعتقادی میزائلوں کی ضروت ہے اور انہیں بروئے کار لانا ہماری ذمہ داری ہے؛ ہمیں الحاج قاسم سلیمانی کی راہ پر گامزن رہنا پڑے گا۔

الحاج قاسم سلیمانی کا مکتب امام خمینی (رضوان اللہ علیہ) اور مکتب امام خامنہ ای (دام ظلہ العالی) کا تسلسل ہے؛ مکتب سلیمانی کا سرچشمہ مکتب ولایت فقیہ ہے۔ بے شک اگر امام خمینی (رضوان اللہ علیہ) اور امام خامنہ ای (دام ظلہ العالی) نہ ہوتے تو الحاج قاسم سلیمانی بھی نہ ہوتے۔

ولایت فقیہ کے کردار کی تشریح اور تبیین کی ضرورت اس لئے بھی ضرری ہے کہ اسلامی جمہوری نظام معنویت اور روحانیت کے لحاظ سے دنیا بھر میں پہلے رتبے پر ہے اور ایرانی عوام 45 برسوں سے معنویت کے سائے میں جی رہے ہی۔

آج ولایت اور شہادت سے ایرانی نوجوانوں عشق ابتدائے انقلاب سے کہیں زیادہ مستحکم ہے، جبکہ دنیا کی موجودہ صورت حال فساد اور گناہ سے عبارت ہے، لیکن گیلان کے نوجوان اٹھ کر شام کے شہروں نبل اور الزہراء کی آزادی کے لئے شام چلے گئے اور یہی معنویت اور روحانیت ہے۔

انقلاب اسلامی کے بعد ایران کی روحانی پیشرفت بہت نمایاں ہے، اور دنیا میں سلامتی اور امن و امان کے لحاظ سے اسلامی جمہوریہ ایران کی مثال نہیں ملتی۔

آج مغرب کی اقتصادی صورت حال درہم برہم ہو گئی ہے، چنانچہ اقتصادی صورت حال کی خرابی ایران کے لئے مختص نہیں ہے، لیکن دشمن مسلسل باور کرانے کی کوشش کرتا ہے کہ مہنگائی صرف ایران میں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔ 

جہاد تبیین: آیت اللہ العظمی امام سید علی خامنہ ای (دام ظلہ العالی) نے جہاد تبیین کی اصطلاح ایجاد کی جس کا مقصد علمی اور تحقیقاتی کام اور خطابت و کتابت کے ذریعے حقائق کو واضح کرنے، لوگوں کو آگاہ کرنے، دشمن کا چہرہ بے نقاب کرنے، دشمن کا مقابلہ کرنے اور اس کے وسوسوں اور شبہات سے نمٹنے کو جہاد تبیین کا نام دیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

110