اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
ہفتہ

3 فروری 2024

7:30:55 AM
1434706

طوفان الاقصی؛

شام اور عراق پر امریکی حملے ناکام رہے۔۔۔ امریکی ریپلکنز کا اعتراف

ریپلکنز نے شام اور عراق پر امریکی حملوں کو ناکافی قرار دیا اور صدر بائیڈن کو ایران کے ساتھ نرمی برتنے کا ملزم ٹھرایا اور مطالبہ کیا کہ اگلے مرحلے میں تیل پر پابندیوں اور زیادہ شدید حملوں کو مد نظر رکھا جائے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، ریاست آلاسکا کے سینیٹر ڈین سولیوان (Dan Sullivan) نے کہا: بائیڈن کا رد عمل المناک اور تقریبا خطرناک تھا ایران کو ایرانی جاسوسی بحری جہازوں کو ڈبونے کا انتظام کرنا چاہئے، اور اس کی تیل اور گیس کی برآمدات پابندی لگانا چاہئے۔

آرکنساس کے سینیٹر ٹام کاٹن (Tom Cotton) نے کہا: کل رات کے حملے شاید قلیل مدت میں کامیاب ہوں لیکن طویل مدت میں شاید کامیاب نہ سمجھے جا سکیں۔ ہم نے ایرانی کمانڈروں کو شام اور عراق سے واپس جانے کی اجازت دی چنانچہ ممکن ہے کہ ہم نے ان ملکوں میں ایرانی کمانڈروں کو نہ مارا ہو!

مسیسیپی کے سینیٹر راجر ویکر (Roger Wicker) نے بائیڈن انتظامیہ پر الزام لگایا کہ انھوں نے بے وقوفی کے ساتھ امریکی نشانوں کی خبر ہمارے دشمنوں کو دی اور انہیں جگہ خالی کرنے کا موقع دیا۔

ریاست نبراسکا کی سینیٹر ڈیب فشر (Deb Fischer): ان حملوں کا پیشگی اعلان ہو چکا تھا چنانچہ یہ ایرانی محاذ کو روکنے میں زیادہ کامیاب نہیں تھے، بائیڈن کا اگلا اقدام زیادہ طاقتور ہونا چاہئے۔

نبراسکا کے دوسرے سینیٹر پیٹ ریکیٹس (Pete Ricketts): بائیڈن کو چاہئے کہ ایران کے حساس مقامات کو نشانہ بنائے۔

ریاست ٹیکساس کے سینیٹر اور خارجہ امور کے سربراہ مائیکل میک کال، (Michael McCall): واشنگٹن کو چاہئے کہ فیصلہ کن اور مسلسل حملے جاری رکھے اور ایران کے تیل پر پابندی لگائے تاکہ وہ دہشت گرد تنظیموں کی حمایت چھوڑ دے۔

جنوبی کارولینا کی نمائندہ نینسی میس (Nancy Mace): جو بائیڈن نے کل رات حملہ کرکے کانگریس کو بائی پاس کیا؛ ہماری افواج کو گھر واپس آنا چاہئے؛ بائیڈن امریکی آئین کی پابندی کرے۔

وائٹ ہاؤس کے برخاست شدہ سابق مشیر سلامتی امور جان بولٹن (John Robert): بائیڈن ایران پر حملے کی اجازت دے دیں۔ کل رات کے حملے ناکافی تھے۔ ایرانی اپنی سرزمین کو سرخ لکیر قرار دے چکے ہیں جبکہ انہوں نے ہماری سرخ لکیر سے عبور کر لیا ہے اور امریکیوں کو ہلاک کر دیا ہے، جب تک ہم ان کی سرخ لکیر کو پامال نہیں کریں گے وہ ہماری سرخ لکیروں کو سنجیدہ نہیں سمجھیں گے۔ ہم ایران کے اندر کئی فوجی اڈوں کو نشانہ بنا کر ایران کو زيادہ سے زیادہ پیغامات بھجوا سکتے ہیں!

امریکی ایوان نمائندگان کے ریپبلکن اسپیکر مائیک جانسن (Mike Johnson): ہماری حکومت ایک ہفتے تک منتظر رہی اور ہماری جوابی کاروائی کی نوعیت کو ایران سمیت دنیا بھر کے لئے فاش کر دیا۔ ہمیں گذشتہ چند مہینوں کے دوران بے شمار حملوں کا سامنا کرنا پڑا، اور بائیڈن کے اقدامات نے ان مسائل کے خاتمے کے حوالے سے ہماری صلاحیت کو کمزور کر دیا۔

۔۔۔۔۔ 

نکتہ: یہ تو وائٹ ہاؤس کا مکین بن کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ مذکورہ جذباتی اور غزہ میں خونی کھیل کے حامی سینیٹروں کے مطالبات پر عملدرآمد کرنا امریکی حکومت کے بس کی بات نہیں ہے۔ 

۔۔۔۔۔۔

سینٹکام نے کل رات کو اعلان کیا کہ امریکی فوج نے مشرقی ٹائم زون کے مطابق چار بجے عراق اور شام میں 85 ٹھکانوں پر حملے کئے ہیں۔

بعض رپورٹوں میں یہ بھی آیا ہے کہ اسرائیل کو غذائی امداد پہنچانے پر مامور اردنی عبداللہ دوئم نےغزہ اور فلسطین کے عوام کی حمایت کے لئے کوئی چھوٹا سا اقدام کرنے کے بجائے، امریکیوں کے استعماری حملے میں شرکت کی ہے اور اس کے طیاروں نے عراق اور شام میں بعض ٹھکانوں پر حملے کئے ہیں۔

ادھر کچھ بی بی سی فارسی نے کہا ہے کہ امریکہ نے خالی اڈوں کو نشانہ بنایا ہے۔ بی بی سی کے مطابق، امریکیوں نے پہلے ہی اپنے حملوں کا نشانہ بننے والے ٹھکانوں کی اطلاعات فاش کر دی تھیں اور متعلقہ مقاومتی گروپوں نے اپنے مذکورہ اڈوں کو خالی کر دیا تھا۔

گویا امریکہ کے مذکورہ حملے در حقیقت بائیڈن کی انتخابی مہم کے تسلسل میں انجام پائے ہیں، تا کہ تنقید کرنے والے ریپبلکنز کو خاموش کرا دیں اور امریکی عوام اپنا ووٹ ضعیف ڈیموکریٹ امیدوار کے حق میں استعمال کریں۔

ادھر عراقی ذرائع کی رپورٹ کے مطابق،، امریکہ کی لے پالک داعش دہشت گرد ٹولے نے بھی امریکی حملوں کے عین وقت پر عراق کے علاقے صکار میں الحشد الشعبی اور عراقی فوج کے ٹھکانوں پر حملہ کیا ہے اور جھڑپیں جاری ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110