اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، سابق روسی صدر اور وزیراعظم اور موجودہ قومی سلامتی کونسل کے نائب
سربراہ دمتری میدوی ایدف نے شمالی جزائر پر جاپانی دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا:
1۔ ارضی مسئلہ، ایک بار ہمیشہ کے لئے، روسی آئین کے ذریعے ختم چکا ہے۔
2۔ کوریل جزائر فعالانہ انداز سے ترقی کرتے رہیں گے اور ساتھ ساتھ ان کے تزویراتی کردار میں بھی اضافہ ہوگا اور ان جزیروں میں تزویراتی ہتھیار تعینات کئے جائیں گے۔
3۔ ہم مبینہ "شمالی سرزمین" کے سلسلے میں جاپانیوں کے جذبات کو ایک کھوٹے سکے برابر بھی اہمیت نہیں دیتے۔
جاپان کے شمال میں واقع جزائر متنازعہ نہیں ہیں، یہ روسی جزائر ہیں اور جو سامورائی اس حوالے سے بہت ناراض ہیں، اگر ان میں ہمت ہے تو اپنی روایتی سیپوکو (Seppuku OR Harakiri) رسم کے مطابق، اپنی زندگی کا خاتمہ کریں۔
ماسکو جاپان کے شمال میں واقع مجمع الجزائر کو "کوریل" کا نام دیتے ہیں اور جاپانی ان ہیں شمالی اراضی کا نام دیتے ہیں۔ یہ وہ علاقہ ہے جو دوسری جنگ عظیم کے آخر میں سوویت روس کے سپرد کیا گیا لیکن جاپان نے اعلان کیا ہے کہ روس نے ان جزائر پر غیر قانونی طور پر قبضہ کر لیا ہے۔
میدوی ایدف نے مزید کہا: جاپان اگر دوسری عالمی جنگ کے بعد روس کے ساتھ امن معاہدہ چاہتے ہیں تو جاپانیوں کو بحر الکاہل میں ارضی دعؤوں سے دستبردار ہونا پڑے گا۔ ہم امن معاہدے کے خلاف نہیں ہیں۔
انھوں نے الزام لگایا کہ جاپان امریکہ سے محبت کرتا ہے؛ حالانکہ امریکہ نے 1945ع میں ناگاساکی اور ہیروشیما پر ایٹم بم گرائے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ترتیب و ترجمہ: ابو فروہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110