اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : اردو نیوز
پیر

29 جنوری 2024

8:35:05 PM
1433565

مچھ میں عسکریت پسندوں کا راکٹوں سے حملہ، / پولیس اہلکار ہلاک، بی ایل اے نے ذمہ داری قبول کر لی

نامعلوم عسکریت پسندوں نے بلوچستان کے ضلع کچھی (بولان) کے شہر مچھ سمیت تین مختلف مقامات پر حملے کئے ہیں جس کے نتیجے میں ریلوے پولیس کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ حملوں میں مزید جانی نقصانات کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ کالعدم بی ایل اے نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، پاکستانی ذرائع نے رپورٹ دی ہے کہ پاکستان کے ضلع کچھی میں حملہ آوروں نے سینٹرل جیل مچھ سمیت کئی اہم سرکاری عمارات کی جانب یکے بعد دیگرے راکٹ داغے اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے ہتھیاروں سے شدید فائرنگ کی۔

کچھی پولیس کے مطابق کوئٹہ سے تقریباً 50 کلومیٹر دور مچھ ، کولپور اور گوکرت میں تین مختلف مقامات پر بیک وقت حملے کئے گئے۔ درجنوں حملہ آوروں نے پہاڑوں سے سرکاری عمارات کی جانب راکٹ داغے؛ شہر دھماکوں سے گونج اٹھا۔

حملہ آوروں نے مچھ ریلوے اسٹیشن اور مچھ کی تاریخی سینٹرل جیل سمیت دیگر اہم سرکاری عمارات کو نشانہ بنایا؛ عمارتوں کو نقصان پہنچا۔

مچھ پولیس تھانہ کے ایس ایچ او نے ریلوے پولیس کی ایک اہلکار کی موت کی تصدیق کی ہے۔

مچھ پولیس کے مطابق، سکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔

کوئٹہ، سبی اور قریبی اضلاع سے سکیورٹی فورسز اور اے ٹی ایف کے دستے طلب کر لیے گئے ہیں۔

کوئٹہ کو بولان اور سبی سے ملانے والی شاہراہ کو مختلف مقامات پر ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔

دھماکوں کے بعد مچھ میں بجلی کا نظام درہم برہم؛ ہر طرف اندھیرا چھا گیا۔

کوئٹہ، مستونگ اور سبی کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

کولپور سے دو زخمیوں کو سول ہسپتال منتقل کیا گیا جن کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔

ڈھاڈر میں ایک ٹرک ڈرائیور بھی گولی لگنے زخمی۔

نامعلوم عسکریت پسند درہ بولان گذرنے والی کوئٹہ سبی شاہراہ مختلف مقامات پر بند کرکے گاڑیوں کی تلاشی لے رہے ہیں۔

صوبائی وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا: مچھ میں اسلم اچھو گروپ سے وابستہ دہشت گردوں کے تین مربوط حملوں کو سکیورٹی فورسز نے ناکام بنایا ہے؛ سرکاری تنصیبات کو نقصان نہیں پہنچا اور سکیورٹی فورسز کا کوئی جانی نقصان ہوا۔ دہشت گرد پسپا ہوگئے ہیں اور سیکورٹی فوسز ان کے تعاقب میں ہیں؛ کل صبح تک تمام خطرات دور کر لیے جائیں گے۔

کالعدم بلوچ لبریشن نے ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اس کاروائی کو آپریشن درہ بولان کا نام دیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110