اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : مہر نیوز
اتوار

21 جنوری 2024

5:22:25 PM
1431303

ایران اور پاکستان کے درمیان غلط فہمیاں ہوسکتی ہیں لیکن بدنیتی موجود نہیں۔۔۔ عبداللہ گل

عبداللہ گل نے کہا کہ دو بھائیوں کے درمیان غلط فہمیاں تو ہوسکتی ہیں لیکن بدنیتی موجود نہیں نہ ایران کی طرف سے بدنیتی ہے اور نہ پاکستان کی طرف سے۔ پاکستان ایران کے ساتھ محبت رکھتا ہے اور پاکستان کے اندر بہت سے لوگ ایران کے ساتھ دل و جان سے محبت کرتے ہیں۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، تحریک جوانان پاکستان کے چیئرمین عبداللہ گل نے مہر خبر ایجنسی کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان سرحدی معاملات پر کشیدگی پیدا کرنے کی مذموم سازش ہے جس میں یقینا بیرونی ہاتھ ملوث ہے اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے۔

پاکستان کبھی بھی اپنے پڑوسی کے ساتھ اپنے بھائی کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا جیسا کہ ایران بھی ایسا نہیں چاہتا۔ یہ ہمارے دلوں میں نفرتیں پیدا کی جارہی ہیں اور دو ممالک کے قریب تر ہوتے ہوئے جب قدرتی طور پر ایسا وقت آیا کہ جب ایران کو بھی ضرورت ہے، کہ وہ اپنی 909 کلومیٹر طویل سرحد کو کھول دے۔ دوسری طرف پاکستان کو بھی اس کی ضرورت ہے۔ اس کی ابتدا ہم نے دیکھی جب ایرانی صدر پاکستان تشریف لائے اور تجارت کا آغاز ہوا اور ایک ٹریڈ زون قائم ہوا اور ساتھ 105 میگاواٹ بجلی کا منصوبہ بھی پایہ تکمیل کو پہنچایا گیا۔ پاکستان میں مجھ سمیت بہت سارے لوگ آواز اٹھا رہے ہیں کہ آخر کیا وجہ ہے کہ پاکستان ایران کے ساتھ بارڈر ٹریڈ نہیں کرسکتا؟ تیل گیس اور بجلی ہم ایران سے لیں اور اس کے بدلے اجناس، ٹیکسٹائل اور ضروریات زندگی کو ایران ایکسپورٹ کریں۔ ایران ایک مضبوط ملک ہے جس کے پاس وسائل بھی موجود ہیں، پیسہ بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ دو ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی قربت کے خلاف سازش میں زیادہ کردار ان ممالک کا ہے جن کو قائد انقلاب آیت اللہ خمینیؒ نے شیطان کا نام دیا ہے وہ نہیں چاہتا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان تعلقات بڑھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میری اطلاعات کے مطابق اگر پاکستان ایران کے ساتھ بارڈر ٹریڈ پر کام کرے تو اس کا حجم آسانی سے 15 ملین ڈالر سے اوپر چلاجاتا ہے جبکہ ہم اس وقت امریکہ اور یورپ سے جو تجارت کررہے ہیں اس کا حجم 15 ملین ڈالر ہے۔ اکیلا ایران سے ہونے والی تجارت اس حجم سے بڑھ جائے گی۔ ہمارے ہاں گیس پائپ لائن موجود ہے لیکن مغرب کے دباو کی وجہ سے ہم نے ابھی تک اس پائپ لائن سے خاطر خواہ فائدہ نہیں لیا ہے۔ اس کے نتیجے ہمارے عوام کو مہنگی گیس مل رہی ہے۔ بجلی اور تیل مہنگا مل رہا ہے۔ اب سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات بڑھ رہے ہیں تو دونوں ممالک اور پاکستان اور ترکی کو چاہئے کہ مل کر آگے بڑھیں اور خطے کو ترقی کے راستے پر ڈالیں۔ اور جہاں تک دہشت گردی اور چھوٹے مسائل کا تعلق ہے الزامات دونوں طرف لگتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان واقعات کی وجہ سے دو بھائیوں کے درمیان غلط فہمیاں تو ہوسکتی ہیں لیکن بدنیتی موجود نہیں ہے، نہ ایران کی طرف سے بدنیتی ہے اور نہ پاکستان کی طرف سے۔ پاکستان ایران کے ساتھ محبت رکھتا ہے اور پاکستان کے اندر بہت سے لوگ ایران کے ساتھ دل و جان سے محبت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا: میں ایران گیا ہوں وہاں بھی پاکستان کے ساتھ شدید محبت پائی جاتی ہے۔ اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کی خواہش ہے، جس کی خاطر وفود کے تبادلے ہورہے ہیں۔ ماضی میں ہم دور تھے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہم قریب آرہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: ایک دفعہ پھر شیطانیت نے وسوسے ڈالنا شروع کر دیئے ہیں لیکن ہمیں ان سے دور رہنا چاہئے اور ہمیں خطے کے لئے معاشی استحکام لانا ہے جس میں ایران کا بھی کردار ہے۔ سی پیک میں ایران کا بہت بڑا کردار ہو سکتا ہے۔ ایران کے پاس جو معدنیات کے ذخائر ہیں ان سے پاکستان فائدہ اٹھا سکتا ہے چین اور پورا علاقہ فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ اسی طرح پاکستان کے پاس موجود وسائل سے بھی دونوں ممالک فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ ہماری خواہش بس یہی ہے کہ دونوں برادر اسلامی ممالک میں مزید قربت آئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110