اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
اتوار

21 جنوری 2024

4:24:56 PM
1431290

ایران اور پاکستان کے تعلق دشمنوں کے لئے تکلیف باعث ہیں۔۔۔ تہران میں سابق پاکستانی سفیر

تہران میں پاکستان کی سابق خاتون سفید محترمہ رفعت مسعود نے کہا "ایران اور پاکستان کے مابین دوستانہ تعلقات دشمنوں کے لئے تکلیف دہ ہے"، اور انھوں نے تہران اور اسلام آباد کو مختلف شعبوں میں تعلقات میں بہتری لانے پر زور دیا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق، تہران اور اسلام آباد کے درمیان تعلقات کی دوبارہ بحالی اور روابط کو معمول پر لانے کے اعلان کے بعد، پاکستانی وزارت خارجہ نے روز جمعہ (19 جنوری 2024ع‍ کو) اعلان کیا کہ ایران کے ساتھ کشیدگی کم کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے۔ نیز دو ملکوں نے اعلان کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے سلسلے میں بھی دو ملکوں کے درمیان سمجھوتہ ہو گیا ہے۔

اسی حوالے سے تہران میں سابق پاکستانی سفیر نے مہر نیوز ایجنسی سے تفصیلی بات چیت کی ہے جس کا خلاصہ درج ذیل ہے۔

تہران میں پاکستان کی سابق سفیر، محترمہ رفعت مسعود نے کہا:

- مجھے دو اسلامی ملکوں ـ ایران اور پاکستان ـ کے درمیان حالیہ کشیدگی سے صدمہ ہؤا، کیونکہ ہم ایران کو واحد دوست اور برادر ملک سمجھتے ہیں۔ الحمد للہ صورت حال بہتر ہو گئی ہے اور دو ملکوں کے سفراء عنقریب اپنی سرگرمیوں کو دوبارہ آغاز کریں گے۔

- خطے میں دہشت گردی کا مسئلہ موجود ہے اور دو ملکوں کی سرحدوں کو دہشت گردوں کا سامنا ہے۔ جس وقت میں ایران میں پاکستان کی سفیر تھی، اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام جیش العدل (جیش الظلم) نامی دہشت گرد ٹولے کے بارے میں مجھ سے بات چیت کیا کرتے تھے۔

- ہمارے تعلقات بہت اچھے تھے اور جب ہمیں سرحدوں کے قریب دہشت گردوں کی موجودگی سے با خبر ہو جاتے تھے تو ایران کو خبر دیا کرتے تھے۔

- حال ہی میں ایران اور پاکستان کے درمیان تجارتی تعلقات بہت ہی وسیع و عریض ہو گئے تھے، اور دو ملکوں کی جانب سے سرحدوں کے  دونوں جانب عوام کے لئے تجارتی سرحدیں کھولنے کی خبر بہت مسرت بخش تھی۔

- ایران اور پاکستان کے درمیان مثبت تعلقات دو ملکوں کے دشمنوں کے لئے بہت تکلیف دہ ہیں۔ وہ یہ نہیں چاہتے کہ ان دو ملکوں کے درمیان دوستی قائم رہے۔ دشمن چاہتا ہے کہ ایران اور پاکستان کے مابین سرحدوں پر جھگڑا رہے۔

- یقینا امریکہ اور اسرائیل بدامنی کے اصل ذمہ دارہیں۔ ایران نے اعلان کیا کہ اس کی کاروائی پاکستانی عوام اور فوجیوں کے خلاف نہیں تھی، ادھر دشمن ہمارے ملک سے دشمنی کا عزم کئے ہوئے تھا اور دو اسلامی ممالک کے درمیان کشیدگی میں شدت لانا چاہتا تھا۔

- الحمد للہ، صورت حال اب بہتر ہو گئی ہے اور ہمیں کوشش کرنا چاہئے کہ دو طرفہ تعلقات کی سطح کشیدگی سے قبل کی سطح پر بحال ہو جائے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ دو طرفہ تجارت، اور سیاسی اور عسکری تعاون میں، اضافہ ہو۔

- مجھے بہت خوشی ہوئی کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات میں، کم از کم عرصے میں، بہتری آئی اور مجھے امید ہے کہ یہ تعلقات پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط اور وسیع تر ہوں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110