اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
جمعرات

18 جنوری 2024

2:00:09 PM
1430406

ایران اور پاکستان کے درمیان سرحدی کشیدگی دہشت گردوں کی بیخ کنی کے لئے مناسب موقع + سرمچاروں کی تصویریں

ایک ایرانی سیکیورٹی امور کے ماہر نے ایران اور پاکستان کے درمیان موجودہ سرحدی کشیدگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ایران نے ہمیشہ ثابت کرکے دکھایا ہے کہ دہشت گردی کے معاملے میں کسی بھی ملک کے ساتھ تکلفات سے کام نہیں لیتا۔/ ایران اور پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کرنا چاہئے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق سیکورٹی امور کے ایک ماہر نے فارس نیوز ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا: ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کسی ملک کے ساتھ تکلف کے قائل نہیں ہیں؛ عراق اور پاکستان بھی اس قاعدہ سے مستثنی نہیں ہیں، ان دونوں ملکوں کو بارہا یاددہانی کرائی گئی لیکن وہ دونوں نامعلوم وجوہات کی بنا پر دہشت گردی کے خلاف کوئی اقدام کرنے سے عاجز رہے ہیں، چنانچہ ایران نے اپنی سلامتی کے تحفظ کے لئے راست اقدام کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا: اطلاعات کے مطابق پاکستان میں تکفیری اور دہشت گرد ٹولوں کی محفوظ ٹھکانے بکثرت موجود ہیں، ہم نے کئی بار بالکل درست معلومات اور صحیح پتے دے دیئے اور حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ دہشت گردوں کا صفایا کرے اور انہیں ہماری تحویل میں دے دیں لیکن بدقسمتی سے ہماری فراہم کردہ معلومات دہشت ٹولوں تک پہنچ گئیں اور انہوں نے اپنے ٹھکانے بدل دیئے۔

انھوں نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران نے ثابت کیا ہے کہ امن و سلامتی کے حوالے سے کسی کے ساتھ مذاق یا تعارف کا قائل نہیں خواہ وہ ملک ہمارا برادر ملک پاکستان ہی کیوں نہ ہو۔

انھوں نے مزید کہا: اب جبکہ مسئلہ سرحدی تناؤ تک آگے بڑھ گیا ہے تو یہ بہترین موقع ہے کہ اس خطرے کو ایک موقع غنیمت میں تبدیل کریں اور مل کر دہشت گردوں اور تکفیریوں کا صفایا کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران اس راستے میں پرعزم ہے اور پاکستان کو بھی اپنا عزم دکھانا چاہئے، ورنہ تو دہشت گردوں کے خلاف اقدامات پاکستان کے تعاون کے بغیر بھی جاری رہیں گے۔

واضح رہے کہ پاکستانی فوج نے جیش العدل نامی دہشت گرد ٹولے پر ایرانی حملے کے بعد، ایران کے سیستان و بلوچستان صوبے کے ایک گاؤں پر ڈرون حملہ کیا جس میں 3 خواتین اور چار بچوں سمیت 10 افراد جان بحق ہو گئے۔

پاکستان کا دعوی ہے کہ یہ گاؤں بی ایل ایف اور بی ایل کے نامی بلوچ علیحدگی پسندوں کا محفوظ ٹھکانہ تھا۔

صوبہ سیستان و بلوچستان کے ڈپٹی گورنر نے کہا کہ پاکستانی فوج نے آج [18 جنوری 2024ع‍ کو] صبح 4:30 بجے ایک سرحدی بستی پر میزائل حملہ کیا جس میں 3 عورتوں اور4 بچوں سمیت کئی غیر ایرانی باشندے مارے گئے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے تہران مین مقیم پاکستانی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے اس پاکستانی اقدام پر وضاحت طلب کی ہے۔

ادھر پاکستانی صدر عارف علوی نے کہا: ایران اور پاکستان دو برادر ملک ہیں، اور ہمیں بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنے پر توجہ دینا چاہئے۔

پاکستانی افواج نے ایران کے ساتھ بات چیت اور مفاہمت اور مسائل حل کرنے کے لئے تعاون کی ضرورت پر زور دیا

روس، چین، ترکیہ نے ایران اور پاکستان پر زور دیا ہے کہ دو ملک اپنے اختلافات کو سفارتکاری کے ذریعے حل کریں۔ چین نے ایران اور پاکستان کے درمیان ثالثی کی پییشکش بھی کی ہے۔

بہرکیف پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی میں اضافے کا فائدہ ان دو ملکوں کے دشمنوں کو پہنچے گا حن میں امریکہ، بھارت اور صہیونی ریاست شامل ہیں۔

110