اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
بدھ

17 جنوری 2024

6:15:38 PM
1430198

پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت ہمارے لئے بہت اہم ہے۔۔۔ امیرعبداللہیان کی پاکستانی ہم منصب سے بات چیت + ایک ٹوئیٹ

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی سے ٹیلی فونک بات چیت کرتے ہوئے کہا: پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت ہمارے لئے بہت اہم ہے / ہمارا حملہ جیش العدل نامی دہشت گرد ٹولے پر تھا اور کسی بھی پاکستانی شہری پر حملہ نہیں ہؤا ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ ـ جو عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کی شرکت کی غرض سے سوئس شہر ڈیوس کے دورے پر ہیں ـ نے آج "بدھ مورخہ 17 جنوری 2024ع‍" پاکستانی وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی سے ٹیلی فون پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ 

انھوں نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور دوطرفہ دوستانہ تعلقات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون اور دو ملکوں کے حکام کے درمیان قریبی رابطے جاری رکھنے پر زور دیا۔

انھوں نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران اپنے دوست، برادر اور پڑوسی ملک پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو احترام کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور پاکستان کی ارضی سالمیت اور خودمختاری ہمارے لئے بہت اہم ہے۔

انھوں نے کہا: پاکستان کی سلامتی اسلامی جمہوریہ ایران کی سلامتی ہے اور جیش العدل نامی گروپ ایک دہشت گروپ ہے جو ایران اور پاکستان کی سلامتی کے خلاف سرگرم عمل ہے۔

ان کا کہنا تھا: اس دہشت گرد ٹولے نے ایران کی سلامتی کو بارہا، پاکستان سے آکر، خطرے میں ڈال دیا ہے اور اس ٹولے نے ایران میں ہونے والی کاروائیوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

انھوں نے دہشت گردی کے خلاف ایران کے حالیہ حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج نے کل [16 جنوری کو] جیش العدل نامی دہشت گرد ٹولے کے خلاف تھا اور کسی بھی پاکستانی شہری پر حملہ نہیں ہؤا ہے۔

انھوں نے ایران اور پاکستان کے درمیان دہشت گرد ٹولوں کے خلاف اقدامات سمیت دو طرفہ مشترکہ مسائل پر بات چیت، اتفاق رائے اور تعاون جاری رکھنے  پر زور دیتے ہوئے، دو ملکوں کے فوجی اور سلامتی کے امور کے اہلکاروں کے درمیان ہونے والی بات چیت کی طرف اشارہ کیا اور امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پر بات چیت مضبوط سیکورٹی تعاون کی طرف، درست سمت میں جاری رہے گی۔

پاکستانی وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے اس موقع پر دو ملکوں کے مشترکہ مقاصد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان اپنی تاریخ میں ایک دوسرے کا دفاع کرتے رہے ہیں، ہم ایران کی سلامتی کو پاکستان کی سلامتی سمجھتے ہیں اور جب بھی پاکستان کی مٹی سے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف کوئی کاروائی ہوئی ہے ہم نے اس کے خلاف اقدام کیا ہے۔

انھوں نے بے شمار شعبوں میں دو طرفہ تعاون کی طرف اشارہ کیا اور ایرانی فریق سے کہا کہ وہ پاکستان میں موجود دہشت گرد ٹولوں سے متعلق معلومات  ـ دو طرفہ مشترکہ تعاون کے دائرے میں ـ پاکستان کو فراہم کرے۔

جلیل عباس جیلانی نے کہا: پاکستان کو توقع ہے کہ دہشت گرد ٹولوں کے خلاف کاروائی پاکستان کے اندر ہو اور پاکستانی فورسز از خود ان کاروائیوں کو انجام دیں۔

واضح رہے کہ فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، وزیر خارجہ نے ڈیوس میں سی این این سے وابستہ صحافی فرید زکریا سے بھی بات چیت کی اور کہا: ہم پاکستان اور عراق کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتے ہیں، لیکن اس بات کی اجازت نہیں دیتے کہ دہشت گرد ٹولے ہماری قومی سلامتی پر وار کریں اور ہم اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے سلسلے میں پاکستان میں مقیم دہشت گردوں اور عراق کے اقلیم کردستان میں غیر قانونی طور پر تعینات موساد کے گماشتوں کے ساتھ کسی تکلف کے قائل نہیں ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

واضح رہے کہ خلیج فارس اور آبنائے ہرمز میں ایران اور پاکستان کی مشترکہ بحری جنگی مشقین دو دن قبل کامیابی سے انجام کو پہنچی ہیں۔  
۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110