اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : فاران
ہفتہ

13 جنوری 2024

1:50:56 PM
1429080

طوفان الاقصی؛

ہم بے چینی سے امریکہ اور برطانیہ کی براہ راست مداخلت کے منتظر تھے۔۔۔ محمد البخیتی

انصار اللہ کے سیاسی دفتر کے رکن نے کہا: یمن امریکہ کی طرف سے کشیدگی میں اضافے سے متعلق مختلف اہداف کی ایک فہرست تیار کر رکھی تھی اور یمنی بے چینی سے جنگ میں امریکہ اور برطانیہ کی براہ راست مداخلت کے منتظر تھے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، یمن کی تحریک انصار اللہ کے سیاسی دفتر کے رکن محمد البخیتی نے جمعہ کی شام کو المیادین چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کہا: یمن نے بحیرہ قلزم میں جنگ کے لئے نئے قواعد متعین کئے ہیں جو ثابت اور دائمی ہیں اور کوئی بھی انہیں تبدیل نہیں کر سکتا۔

انھوں نے کہا: آج امریکہ اور برطانیہ یمن پر جارحیت میں براہ راست مداخلت کر چکے ہیں اور یہ وہی لمحہ تھا جس کا ہم بے چینی سے انتظار کر رہے تھے۔ ہم فلسطین میں اپنے بھائیوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور ان سے کہتے ہیں کہ آپ نے یمنی عوام کو متحد کر دیا اور اس امت کو اکٹھا کر دیا اور ان تمام ناجائز الزامات کو باطل کر دیا جو ہم پر لگائے جاتے تھے۔

محمد البخیتی نے یہ انٹرویو جمعہ کی صبح یمن پر امریکیوں اور برطانویوں کے میزائل حملے کے بعد دیا جس میں جارح افواج نے طیاروں اور آبدوزوں کے ذریعے یمن کے 12 ٹھکانوں پر میزائل حملے کئے، اس لئے کہ یمن نے اسرائیلی بحری جہازوں کو بحیرہ قلزم میں نشانہ بنایا تھا۔

محمد البخیتی نے یمنی افواج کی سابقہ کاروائیوں کے بارے میں کہا: ہم نے بحیرہ قلزم میں بھی اور مقبوضہ فلسطین میں بھی کاروائیاں کی ہیں جن سے امریکہ اور اسرائیل کو ناقابل تلافی نقصان پہچنا ہے۔ اور اب جو امریکہ اور برطانیہ نے اس جنگ میں براہ راست مداخلت کی ہے تو ان سے بھی ضرور بدلہ لیں گے۔

انھوں نے کہا: آج کے بعد امریکی اور برطانوی جہاز بھی بحیرہ قلزم میں نقل و حرکت کی جرات نہیں رکھتے۔ ہم نے امریکہ کی طرف سے کشیدگی میں اضافے سے متعلق مختلف اہداف کی ایک فہرست تیار کر رکھی ہے اور ہم انہیں دردناک جواب دیں گے۔

انھوں نے امریکہ اور برطانیہ سے مخاطب ہو کر کہا: اپنے حساب کتاب پر نظر ثانی کرو، اور اپنے ماضی کے تجربات سے فائدہ اٹھاؤ،

انھوں نے کہا: ہماری جنگ امریکہ اور برطانیہ کے عوام سے نہیں بلکہ ہماری جنگ واشنگٹن اور لندن پر مسلط صہیونی گینگ کے خلاف ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110