اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
جمعرات

4 جنوری 2024

11:56:11 PM
1426802

طوفان الاقصی؛

امریکہ کو مداخلتوں اور صہیونیوں کی حمایت کے خوفناک نتائج بھگتنا پڑیں گے۔۔۔۔ جنرل قاآنی

قدس کے کمانڈر نے کہا: وہ دن دور نہیں جب جرائم پیشہ امریکہ آج سے کہیں زیادہ، اپنی مداخلت اور صہیونی ریاست کی حمایت کے خوفناک نتائج بھگتنا پڑیں گے / ہم صہیونی ریاست کی بیخ کنی کے منصوبے ہرگز ترک نہیں کریں گے اور ہماری پیشقدمی صہیونی ریاست کے مکمل خاتمے اور امام زمانہ (علیہ السلام) کی عالمی حکومت تک جاری رہے گی۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل الحاج اسماعیل قاآنی نے [بدھ 3 جنوری 2024ع‍ کو]، تہران کے مصلیٰ امام خمینی (قدس سرہ) میں منعقدہ، جنرل شہید قاسم سلیمانی کی شہادت کی یاد میں منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، دشمنوں سے شدید انتقام لینے کے مطالبے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہم ہر روز دشمن سے انتقام لے رہے ہیں۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل الحاج اسماعیل قاآنی نے کہا:

میں اسلام کے نبی مکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ) کی دختر گرامی حضرت صدیقۂ کبریٰ فاطمۂ زہرا (سلام اللہ علیہا) کی ولادت با سعادت کے موقع پر آپ سب کو مبارکباد عرض کرتا ہوں، ایک خوبصورت دن، جس کے اسلامی جمہوریہ ایران میں "یوم خواتین" اور "یوم مادر" کا نام دیا گیا۔

اس سال ہم میدان مقاومت کے سورما اور ان کے ساتھی ابو مہدی المہندس، جو شہید سلیمانی کے پرانے ساتھی تھے، کی شہادت کا چوتھا سال ایسے حال میں منا رہے ہیں کہ یہ تقریب حضرت فاطمہ زہراء (سلام اللہ علیہا) کے وجود مبارک سے معطر ہؤا ہے۔

اس سال شہید الحاج قاسم کی شہادت کے ایام طوفان الاقصیٰ آپریشن کے ساتھ موافق ہوئے ہیں، امسال ہم یہ محافل و مجالس ایسے حال میں منا رہے ہیں کہ بہادروں کے شہر غزہ میں بہادر فلسطینی، لبنان، یمن اور عراق میں مقاومت کے جوانمرد غاصب صہیونیوں اور قابض امریکیوں کو ناکوں چَنے چَبوا رہے ہیں؛ اور مقاومت کے ان مجاہدین نے الٰہی فریضے کی رو سے، باہمی ہم آہنگی کے ساتھ اور حالات کے عین مطابق، اس میدان میں ـ جہاں تک لازم تھا ـ فلسطینی بہادروں کی پشت پناہی کی۔

ہم یہیں سے لبنان، عراق اور یمن میں کے بہادر عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ان تمام سرزمینوں سے مظلوم فلسطینی قوم کی حمایت کی، اور مقاومت کے تمام شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

کوئی بھی اس حقیقت سے انکار نہیں کر سکتا کہ صہیونیوں کو طوفان الاقصیٰ کے معرکے میں شکست فاش کا سامنا کرنا پڑا ہے، اور ہم مقاومت، اسلام اور مسلمانوں کے تمام دشمنوں، عالمی استکبار اور طفل کُش اور درندہ صفت صہیونی ریاست سے کہتے ہیں کہ تم نے عالمی سطح پر تشہیری مہم چلا رکھی ہے لیکن معلوم ہؤا کہ تمہاری بنیادیں مقاومت کے مجاہدین کے سامنے کس حد تک ٹھک سکتی ہیں!

دیکھ لو کہ فلسطینی مقاومت نے صرف ایک دن تمہارے خلاف جارحانہ انداز سے جنگ لڑی، اور تمہارا کیا حال ہؤا، تمہاری حکومت کی تمام بنیادیں منہدم ہو گئیں، وہ بھی اس طرح سے کہ امریکی وزیرخارجہ نے ذرائع سے کہا کہ "جب میں تل ابیب پہنچا تو محسوس کیا کہ یہاں ہر چیز درہم برہم ہو گئی ہے"، تو تم جو دنیا کی سب سے بڑی فوج ہونے کا دعویٰ کر رہے تھے، اور تمہارے اپنے بقول دنیا کی چوتھی یا پانچویں طاقتور فوج تمہارے پاس تھی، لیکن ایک مقاومتی دھارے نے اس انداز سے تمہاری بساط لپیٹ لی!

یہی وجہ تھی کہ جرائم پیشہ امریکہ اپنے تمام مسائل اور قوتوں کے ساتھ میدان میں آیا اور صہیونی ریاست کی پشت پر کھڑا ہو گیا، آج دنیا کی تمام باخبر اور آگاہ قومیں صہیونی ریاست اور مجرم امریکہ کو ایک ہی کھاتے میں ڈالتی ہیں۔ وہ دن ضرور آئے گا جب جرائم پیشہ امریکہ کو آج کے بعد پہلے سے کہیں زيادہ، اپنی مداخلتوں اور غاصب صہیونی ریاست کی حمایت کے خوفناک نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

آج تمام مادی طاقتیں غزہ میں جمع ہوئیں یہاں تک کہ اس سرزمین میں مزید ٹینکوں اور جنگی سازوسامان منتقل کرنے کی گنجائش نہیں رہی ہے، اس سرزمین کا کوئی چپہ ایسا نہیں ہے جس پر گولہ یا بم نہ گرا ہو۔ آج تیسرا مہینہ مکمل ہو رہا ہے کہ دنیا کی تمام فوجیں جمع ہوئیں اور ایک مقاومتی گروپ ان سب کے سامنے مَرْدانَہ وار استقامت کر رہا ہے اور لڑ رہا ہے۔

آج فلسطینی مقاومت جنگ میں پہلے سے کہیں زیادہ تر و تازہ اور پرعزم ہے اور بہت حوصلے اور نشاط کے ساتھ لڑ رہی ہے اور اگر ضروری ہے تو زبردست استقامت کرتی اور جو اس میدان سے شرمسار ہوکر نکلتا ہے وہ جرائم پیش امریکہ اور غاصب صہیونی ریاست ہے۔

آپ سب نے دیکھا کہ فلسطین کے ایک مشہور راہنما نے شہید والا مقام جنرل سلیمانی کے جنازے کے اجتماع سے اپنے خطاب کے آخر میں تین مرتبہ کہا: شہید سلیمانی شہید القدس ہیں، شہید القدس ہیں، شہید القدس ہیں۔ اور آج جو لوگ غاصب صہیونی ریاست کے خلاف نبردآزما ہیں، وہ شہید سلیمانی اور ان کے فلسطینی برادران ہیں۔

آج ضرورت ہے کہ ان تمام ایرانیوں کو تعزیت و تہنیت پیش کرتا ہوں جو کرمان میں حاضر تھے، اور ان کے بھائی بہنوں اور بیٹوں بیٹیوں پر امریکہ اور صہیونیوں کے حمایت یافتہ اجرتی درندوں نے حملہ کیا، وہی اجرتی جو [بے گناہ انسانوں کے خلاف] جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں۔ محور مقاومت (محاذ مزاحمت) کو بھی صالح العاروری کی شہادت پر تعزیت و تہنیت پیش کرتا ہوں۔ شہید عاروری کی اور سید رضی کی شہادت اور کرمان میں دہشت گردی کے واقعے سے معلوم ہوتا ہے کہ دشمن کس قدر بے بس ہوچکا ہے، لیکن وہ یہ نہیں جانتا کہ خواہ وہ لاکھ ہاتھ پاؤں مارے پھر بھی مقاومت اور اسلامی جمہوریہ ایران صہیونی ریاست کی بیخ کنی کے منصوبے اور پالیسی کو ترک نہیں کریں گے اور صہیونی ریاست کے مکمل خاتمے اور امام زمانہ (علیہ السلام) کی عالمی حکومت کے قیام تک اپنی پیشقدمی جاری رکھیں گے۔  

۔۔۔۔۔۔

110