اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
پیر

11 دسمبر 2023

10:31:54 PM
1419428

ویڈیو | بیت اللہ سے متعلق واقعات؛

خانہ کعبہ کی تبدیلیاں؛ انہدام کعبہ سے تعمیر نو تک

تاریخی رودادوں کے مطابق، خانۂ کعبہ کو کئی مرتبہ مختلف طبیعی واقعات اور جنگوں، کی وجہ سے نقصان سے دوچار ہؤا، ویران ہؤا اور اس کی از سر نو تعمیر کی گئی، اور بعض تجدیدکاریوں کے دوران اس کی شکل و شمائل میں بھی تبدیلیاں آئی ہیں۔ اس مختصر مضمون میں ان تمام ویرانیوں اور تجدیدکاریوں کا جائزہ لینے کی گنجائش نہیں چنانچہ صرف تین نمونوں کی طرف اشارہ کیا جائے گا:


ایک تجدیدکاری رسول اللہ(ص) کی بعثت سے قبل اس وجہ سے ہوئی جب کعبہ کو سیلابوں وغیرہ سے نقصان پہنچا تھا جس کے دوران قریش نے کعبہ کی تعمیر نو کا فیصلہ کیا؛ اور اس کے لئے عمارت کی مکمل ویرانی کی ضرورت تھی۔ کعبہ کی دیوار کی تعمیر کے بعد حجر الاسود کی تنصیب کے مسئلے پر قریش کے درمیان پھوٹ پڑ گئی، یہاں تک کہ رسول خدا(ص) نے اسے اپنے مقام پر نصب کیا۔

انہدام کعبہ کا ایک سبب زبیریوں اور امویوں کی دو جماعتوں کے درمیان سیاسی تنازعات تھے۔ اس جنگ میں یزید بن معاویہ نے کعبہ کی پناہ لینے والے عبداللہ بن زبیر اور اس کے لشکر والوں کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کرنے کے لئے مکہ کا محاصرہ کر لیا۔ اس موقع پر شامیوں نے کعبہ کو منجنیقوں کا نشانہ بنایا، اور کعبہ کو ویران کرکے نذر آتش کیا۔ بعدازاں ابن زبیر نے کعبہ کی تعمیر نو کا اہتمام کیا اور اس کی داخلی فضا کو وسیع تر کرنے کے علاوہ کعبہ کے لئے دو دروازے بنا دیئے اور حجر اسماعیل کو کعبہ کے اندر قرار دیا۔

یزید کے مرنے کے بعد ابن زبیر اور یزید کے جانشینوں کے درمیان تنازعہ برقرار رہا یہاں تک سنہ 72 ہجری میں، دوسری مرتبہ، مکہ کا محاصرہ کیا گیا اور ابن زبیر اور حجاج ثقفی کی جنگ میں کعبہ کو ایک بار پھر نقصان پہنچا۔ حجاج نے مکہ پر مسلط ہونے کے بعد عبدالملک بن مروان کے حکم پر کعبہ کی تجدیدکاری کی۔ اس نے کعبہ کو اسی شکل میں تعمیر کیا جیسا کہ یہ ابن زبیر کی اصلاحات سے پہلے تھا۔

بعد کے برسوں میں منصور عباسی کعبہ کی ابن زبیر کے نقشے کے مطابق، تجدیدکاری کا منصوبہ بنا رہا تھا لیکن مالک بن انس نے اسے ایسا کرنے سے باز رکھا اور کہا: ایسا اقدام نہیں کرنا چاہئے کہ کعبہ بعد کے حکمرانوں کا بازیچہ بن جائے، اور حکمران اس میں سے کچھ کم کریں یا اس میں کوئی اضافہ کریں؛ ایک ابن زبیر کی طرح عمل کرے اور دوسرا عبدالملک بن مروان کی طرح؛ (اور یوں وہ کعبہ کی عظمت و ہیبت کو کم کر دیں)۔

اس کے بعد کعبہ کی تجدیدکاری تعمیر نو کی حد تک، جاری رہی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110