اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی کی شورائے عالی (سپریم کونسل) کے رکن آیت اللہ محسن اراکی نے قم کے اصول الدین کالج کے اساتذہ اور طلباء سے خطاب کرتے ہوئے شہادت سیدہ فاطمہ الزہراء (سلام اللہ علیہا) کے سلسلے میں تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا: بلاشبہ تہذیب سازی کی بنیادی ذمہ داری، تین عناصر "تشخص، ثقافت اور علم و دانش" پر عائد ہوتی ہے۔
انھوں نے کہا: علم و دانش بھی ثقافت کے تسلسل میں قابل حصول ہے، الہی معاشروں میں تمام افراد ایک دوسرے کی نسبت ذمہ داری محسوس کرتے ہیں، جیسا کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) کی ایک حدیث "كُلُّكُمْ رَاعٍ وَكُلُّكُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ" (1) اسی حقیقت کو نمایاں کرتی ہے۔
آیت اللہ اراکی نے کہا حقیقی عالم اور دانشور وہ عالم ہے جو اپنی ذات کے لئے نہیں بلکہ دوسروں کے امور و معاملات کو آسان بنانے اور عوام کی خدمت کرنے کے لئے علم حاصل کرتا ہے، اس حوالے سے انسانی علوم (انسانیات Humanities) آلاتی علوم (یا اوزاری علوم Instrumental sciences) کی راہنمائی کر سکتے ہیں اور یہ عمل معاشرہ سازی کا باعث بنتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
1۔ تم میں سے ہر ایک حاکم ہے اور ہر ایک سے (اس کی رعیت کے بارے میں) سوال ہو گا۔ (حسن بن محمد دیلمی، إرشاد القلوب ج1، ص184)۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
110