اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا خصوصی
ہفتہ

14 اکتوبر 2023

10:35:43 PM
1401174

سیکریٹری جنرل کادورہ مڈغاسکر؛

مڈغاسکر کے شیعہ طلباء کو سیکریٹری جنرل عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی کی نصیحت

آیت اللہ رمضانی نے مڈغاسکر کے دارالحکمہ میں منعقدہ تقریب کے دوران دینی علم و معرفت کے حصول کی شرط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ایک حدیث کے مطابق، انسان جب آداب الہیہ سے مؤدّب اور الٰہی صفات سے متصف ہوجائے تو وہ اس لائق ہو جاتا ہے کہ دین کے امور کو بطور امانت اس کے سپرد کیا جائے۔ علم کا حصول بھی، علم کی ترویج بھی اور علم پر عمل بھی، سب اللہ کے لئے ہونا چاہئے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، سیکریٹری جنرل عالمی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق، سیکریٹری جنرل عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی کے سیکریٹری جنرل آیت اللہ رضا رمضانی نے مڈغاسکر کے دارالحکمہ کمپلیکس کا دورہ کیا، جو ایک حوزہ علمیہ اور ایک یونیورسٹی پر مشتمل ہے اور اس کے سربراہ جناب رضا علی ہیرجی ہیں۔

اس موقع پر کمپلیکس کی مسجد میں ایک تقریب منعقد ہوئی۔ آیت اللہ رضا رمضانی،  آیت اللہ العظمٰی سیستانی کے نمائندے حجت الاسلام و المسلمین سیدجواد شہرستانی اور عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی کی شورائے عالی کے رکن حجت الاسلام و المسلمین سید مرتضٰی مرتضٰی، اس تقریب کے خصوصی مہمان تھے۔

اس تقریب میں بڑی تعداد میں طلباء نے شرکت کی۔ تقریب کا آغاز قرآنی پروگرام سے ہؤا، مشہور بین الاقوامی قاری قرآن محمد علی اسلامی نے کلام اللہ مجید کی تلاوت کی سعادت حاصل کی اور بعدازاں حجت الاسلام و المسلمین سید مرتضٰی مرتضٰی اور آیت اللہ رمضانی نے حاضرین سے خطاب کیا۔

آیت اللہ رمضانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا: دینی علم و معرفت کے حصول کی شرط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ایک حدیث کے مطابق، انسان جب آداب الہیہ سے مؤدّب اور الٰہی صفات سے متصف ہوجائے تو وہ اس لائق ہو جاتا ہے کہ دین کے امور کو بطور امانت اس کے سپرد کیا جائے۔ علم کا حصول بھی، علم کی ترویج بھی اور علم پر عمل بھی، سب اللہ کے لئے ہونا چاہئے۔

انھوں نے کہا: ہمارے استاد علامہ جوادی آملی ادب کو تین حصوں میں تقسیم کیا تھا اور فرمایا کرتے تھے: ادب  مع النفس بھی ہے، یعنی اپنے ساتھ ادب سے پیش آنا، مع الغیر بھی ہے، یعنی دوسروں کے ساتھ لین دین اور بات چیت کے دوران ادب سے پیش آنا، اور مع اللہ بھی ہے، یعنی خدا کے ساتھ بھی ادب سے پیش آنا چاہئے۔ ہم سے مخاطب ہوکر فرمایا کرتے تھے کہ "اگر تم کسی کی تربیب کرنا چاہتے ہو تو تمہاری تربیت کو ادب کے ساتھ ہونا چاہئے، تزکیۂ قلب بھی کرنا چاہو تو ادب کے ساتھ کرو، کیونکہ تزکیۂ قلب ادب ہی صورت میں ممکن ہے۔

عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی کے سیکریٹری جنرل نے مزید کہا: قرآن کریم کی آیات کی رو سے، انسان کو دین میں گہری سمجھ بوجھ اور فہم حاصل کرنا چاہئے، اور آیات قرآنی میں غور و تدبر اور تفکر کرنا چاہئے۔ انسان کو چاہئے کہ خود کو قرآن کی کسوٹی پر پرکھ لے، اور دیکھ لے کہ کیا اس کی زندگی قرآنی ہے یا نہیں ہے۔ سیدہ فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) کا تعارف کرانا چاہا تو فرمایا: رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) کا خُلق قرآنی تھا، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) قرآنِ مجسّم اور قرآنِ مُمَثَّل اور عینی قرآن ہیں۔

انھوں نے کہا: اہم بات یہ ہے کہ دارالحکمہ علم و حکمت سے آراستہ ہو جائے "وَمَنْ يُؤْتَ الْحِكْمَةَ فَقَدْ أُوتِيَ خَيْرًا كَثِيراً؛ اور جسے حکمت عطا ہوئی اسے خیر کثیر مل گئی". (بقرہ-269)

اس تقریب کے آخر میں نماز جماعت آیت اللہ رمضانی کی امامت میں ادا کی گئی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110