اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا خصوصی
بدھ

4 اکتوبر 2023

5:37:31 PM
1397921

سیکریٹری جنرل کا دورہ کینیا؛

کینیا کے طلباء، مبلغین اور علماء کا اجلاس

سیکریٹری جنرل عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی نے، آیت اللہ رضا رمضانی اس اجلاس کے خصوصی مہمان تھے، کہا: افریقہ میں قبول اسلام کے لئے وسیع ماحول پایا جاتا ہے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) کچھ لوگ آنحضرت کے معجزات دیکھ کر بہانہ جوئی کرتے تھے لیکن بلال حبشی (رض) کوئی معجزہ دیکھے بغیر، اور آپ کے کچھ الفاظ اور علوم سے واقفیت کے بعد، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) پر ایمان لائے، اور یہ جذبہ افریقہ کے باشندوں کے لئے فخر اور اعزاز ہے۔


اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، اس اجلاس میں مدارس کے دسوں فارغ التحصیل علماء اور کینیا کے مختلف شہروں میں سرگرم عمل مبلغین نے شرکت کی؛ اور اجلاس کی ابتداء میں شرکاء میں سے ہر ایک نے اپنی سرگرمیوں کی مختصر وضاحت پیش کی۔

اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیروبی کے اسلامی مرکز کے امام علامہ شیخ علی ساموجا نے کہا: دینی مبلغین پر لازم ہے کہ اپنی دانش اور تبلیغی مہارتوں کو مسلسل تقویت پہنچاتے رہیں تاکہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو بطریق احسن انجام دے سکیں اور اپنے کام کی تاثیر میں اضافہ کریں۔

انھوں نے براعظم افریقہ میں ایمان، اسلام اور مکتب اہل بیت (علیہم السلام) کے فروغ اور نمو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہ مسئلہ ہماری ذمہ داریوں کو دوگنا چوگنا کر دیتا ہو، تاہم ثقافتی اور دینی فعالیتوں کو زیادہ ہمت و قوت کے ساتھ وسیع تر حدود میں جاری رکھنے کی آمادگی موجود ہے۔

سیکریٹری جنرل عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی نے، آیت اللہ رضا رمضانی اس اجلاس کے خصوصی مہمان تھے، کہا: افریقہ میں قبول اسلام کے لئے وسیع ماحول پایا جاتا ہے۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) کچھ لوگ آنحضرت کے معجزات دیکھ کر بہانہ جوئی کرتے تھے لیکن بلال حبشی (رض) کوئی معجزہ دیکھے بغیر، اور آپ کے کچھ الفاظ اور علوم سے واقفیت کے بعد، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) پر ایمان لائے، اور یہ جذبہ افریقہ کے باشندوں کے لئے فخر اور اعزاز ہے۔

انھوں نے کہا: آج بھی افریقہ کے نوجوانوں، مردوں اور عورتوں کے لئے آج بھی یہ سنہری موقع موجود ہے کہ اسلام اور دینی تعلیمات سے آگہی حاصل کریں اور یہ جذبہ سب کے لئے قابل قدر ہے۔

سیکریٹری جنرل عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی نے ان حقائق کے پیش نظر، واضخ کیا کہ مختلف ذرائع سے نوجوانوں کے افکار میں دشمنوں کے [فکری] اثرات و نفوذ کا خیال رکھنا چاہئے۔

انھوں نے دین خدا کو عظیم ترین  الٰہی امانت قرار دیا، جسے خدا نے علماء اور مبلغین کے سپرد کر دیا ہے، اور کہا: علمائے دین کو اللہ کا نام لوگوں کے دلوں میں زندہ کرنے کے لئے کوشاں رہنا چاہئے۔

آیت اللہ رمضانی نے واضح کرتے ہوئے کہا: ہمیں عصری تقاضوں کے ساتھ ہمآہنگ ہونا چاہئے، اور معاشرے ـ خاص طور پر نوجوانوں ـ کے آج کے نئے سوالات کے تناسب سے ہر روز مطالعہ و تحقیق کرنا چاہئے۔

انھوں نے کہا: ہمارے پاس انسانی معاشروں کو فراہم کرنے کے لئے بھرپور علمی خزانہ موجود ہے۔

انھوں نے کہا: مبلغین کو چاہئے کہ نوجوانوں کے لئے کیمپنگ اور آمنے سامنے رابطوں کا خصوصی اہتمام کرنا چاہئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

https://fa.abna24.com/story/1397057