اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا خصوصی
بدھ

14 جون 2023

4:16:10 AM
1372843

حجاز میں موت کی سزائیں جاری؛

سعودی عرب میں موت کی سزاؤں پر عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی کا بیان

عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی نے عالمی کمیونٹی، عرب اور اسلامی ممالک اور سعودی بادشاہی حکومت کے دوست ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ اسلامی مفادات اور مصلحتوں، اتحاد بین المسلمین اور امت اور خطے کے ممالک کے درمیان بھائی چارے اور مشترکہ مقدرات کے تحفظ کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں پر عمل کریں۔

عالمی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی نے سعودی بادشاہی حکومت کے حالیہ خطرناک اقدامات اور اپنے ملک کے سرگرم شیعہ افراد کو پھانسی دینے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے۔

بیان کا متن درج ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

"إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُكُمْ أَنْ تُؤَدُّوا الْأَمَانَاتِ إِلَىٰ أَهْلِهَا وَإِذَا حَكَمْتُمْ بَيْنَ النَّاسِ أَنْ تَحْكُمُوا بِالْعَدْلِ ۚ إِنَّ اللَّهَ نِعِمَّا يَعِظُكُمْ بِهِ ۗ إِنَّ اللَّهَ كَانَ سَمِيعًا بَصِيرًا"۔ (سورہ نساء، آیت 58)

بلاشبہ اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں ان کے مالکوں تک پہنچا دو اور جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو انصاف کے ساتھ فیصلہ کرو۔ یقیناً اللہ تمہیں بہت اچھی چیز کی نصیحت کرتا ہے۔ یقینا اللہ خوب سننے والا ہے، خوب دیکھنے والا"۔

افسوس کا مقام کہ سعودی عرب کی بادشاہی حکومت میں گرفتار افراد ـ بالخصوص مکتب اہل بیت(ع) کے پیروکاروں ـ کو موت کی سزا دینے کا سلسلہ بدستور جاری ہے جو ان کے زخموں کی شدت میں اضافے کا سبب بن رہا ہے، اور یہ اس حکومت کے لئے، قیدیوں، ملزموں اور سزا یافتگان کے حقوق کی عدم رعایت کے سلسلے میں ایک خطرناک ریکارڈ قائم کر رہا ہے۔

عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی مقتولین کے خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے، سرزمین حجاز کے تمام شہریوں کے حقوق کے تحفظ، قانونی اور انسانی آزادیاں ـ بشمول عقیدے کی آزادی، اپنے مذہب کے مطابق دینی اور الہی احکام کی پیروی اور تعمیل، ادائے مناسک، شعائر اور مراسمات پر عمل کرنے کی آزادی ـ دینے کا مطالبہ کرتی ہے۔

عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی گرفتار شدہ افراد پر منصفانہ مقدمہ چلانے اور ان کے حقوق کا پاس رکھنے، ان پر کسی قسم کا دباؤ نہ ہونے، انہیں وکیل رکھنے کا حق دینے اور (بشرطیکہ انہوں نے کسی جرم کا ارتکاب کیا ہو تو) انہیں جرم کے تناسب سے سزا دینے، اور خودسرانہ سزائیں نہ سنانے کا مطالبہ کرتی ہے، جبکہ بعض رپورٹوں کے مطابق، یہ سزائیں قانونی ضوابط اور انسانی حقوق کے قواعد سے ما وراء سنائی جاتی ہیں۔

امت اسلامیہ کے اتحاد کے تحفظ کے خواہاں دل سوز افراد ـ جو اسلام کی عظمت رفتہ کی بحالی کے خواہاں اور فلاح و سعادت تک پہنچنے کے لئے کوشاں ہیں ـ کو یقین ہے کہ یہ اقدامات قبلۂ مسلمین اور نزول وحی کے مقام اور حرم رسول خدا (صلی اللہ علیہ و آلہ) سے مغایرت رکھتے ہیں اور یہ تعمیر و ترقی کے حوالے سے سعودی بادشاہی حکومت کی  ان کوششوں سے ہم آہنگ نہیں ہیں جو وہ عمل میں لا رہی ہے اور ان کے لئے صلح و آشتی اور ملک کے عالمی ساکھ میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ 

عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی عالمی برادری، عرب اور اسلامی ممالک اور سعودی بادشاہی حکومت کے دوستوں سے اپیل کرتی ہے کہ وہ اس سلسلے میں بھی اور اسلام کے عظیم تر مقادات کے حصول، وحدت امت کے اصولوں، امت اور خطے کی اخوت اور مشترکہ مقدرات کی خاطر بھی، اپنے فرائض پر عمل کریں اور فوری طور پر حرمین شریفین کی سرزمین کے حکام سے مطالبہ کریں کہ سزائے موت کے احکامات پر عمل درامد روک دیں، اور اس طرح سے عمل کریں کہ بنیادی حقوق اور آزادیوں کے تحفظ کو یقینی بنا سکیں اور اپنی ملت کی فلاح و سعادت اور دنیا اور آخرت کی کامیابی کا ماحول فراہم کریں۔

عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی

16 ذوالقعدۃ الحرام 1444 ھ

۔۔۔۔۔۔۔۔

110