اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
پیر

27 فروری 2023

1:33:04 AM
1349306

ڈوبتی ہوئی صہیونیت؛

ایران پر حملہ؛ غاصب اسرائیلی ریاست کی ڈینگیں

ایران پر اسرائیل کا حملہ، ایک سیاسی ڈینگ اور سیاسی اور ابلاغیاتی نمائش کے سوا کچھ بھی نہیں ہے اور نیتن یاہو نے اندرونی احتجاجات اور صہیونیوں کے معاشی اور سماجی مطالبات کو دبانے کے لئے ڈینگیں مارنے کے سہارا لیا ہے۔ گوکہ مرتی ڈوبتی ریاست سے کسی بھی غلطی کی توقع رکھی جا سکتی ہے چنانچہ ایران کی افواج اور سیاسی حکام اس کے کسی بھی خبط کا تباہ کن جواب دینے کے لئے تیار ہیں۔

عالمی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی – ابنا – کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی ریاست درج ذیل چند دلائل کی رو سے ایران پر حملے کی ہمت نہیں کرسکتی اور وہ ایسا کرنے سے عاجز ہے:

الف) اندرونی اختلافات ریاست کی شکست و ریخت کی طرف بڑھ رہے ہیں:

جعلی صہیونی ریاست اندرونی اختلافات سے دوچار ہے، یہاں تک کہ صہیونی مفکرین، اہل نظر، سابق اور موجودہ سیاستدان اور فوجی حکام خبردار کر رہے ہیں کہ "اسرائیل ٹوٹ رہا ہے، اسرائیل نابود ہو رہا ہے"۔

جو ریاست خود  اور نیستی و فنا سے دوچار ہے اور اسے خود کو بھنور سے نجات دلانے کی ضرورت ہے، وہ ایران جیسے انتہائی طاقتور ملک کے خلاف جنگ کو اپنے ایجنڈے میں جگہ دے سکتی ہے؟

ب) حزب اللہ، حہاد اسلامی اور حماس کے مقابلے میں منہ توڑ شکست کا تجربہ: 

غاصب صہیونی ریاست نے حزب اللہ لبنان جیسی سیاسی لبنانی جماعت کے مقابلے میں تاریخی شکست کھائیہے اور 22 اور 12 نیز دو روزہ جنگوں ميں حماس اور جہاد اسلامی کے مقابلے میں زبردست شکست کھائی ہے اور ہر بار انتہائی عاجزی کے ساتھ اپنے مغربی حامیوں کو جنگ بندی کی تجویز دی ہے، حالانکہ فلسطین اور لبنان کی مقاومتی تحریکوں کی فوجی صلاحیت محدود ہے اور جس وقت انھوں نے صہیونیوں کی شکست دی تھی اس وقت ان کے پاس جدید ہتھیار نہیں تھے۔

ج) عراق میں امریکی اڈے پر ایران کے کامیاب میزائل حملے کا تجربہ:

ایران نے عراق میں دنیا کی سب سے بڑی عسکری طاقت "امریکہ" کے اہم ترین فوجی اڈے "عین الاسد" کو اپنے بیلسٹک میزائلوں کا نشانہ بنا کر مٹی کا ڈھیر بنا دیا اور امریکہ کوئی رد عمل دکھانے سے عاجز رہا اور بے بسی سے اپنے اڈے کے ویرانوں کا منظر دیکھا۔

د) ایران کی بے باک جہادی افواج

ایران کے پاس ایسی بے باک اور جان سے گذرنے والے اور صہیونیوں کے مقابلے کے لئے ہر دم تیار فوجیں ہیں جو عرصہ دراز سے غاصب صہیونی ریاست سے نمٹنے کے لئے لمحہ شماری کر رہی ہیں۔

ہ) ایران دنیا کے جدید ہتھیاروں سے لیس ہے

ایران جدید ترین ہتھیاروں - بشمول ڈرون طیاروں، بیلسٹک میزائلوں، منجملہ آواز کی رفتار سے 13 گنا زیادہ سرعت کے ساتھ ہدف کو نشانہ بنانے والے میزائلوں - سے لیس ہے جن کا مقابلہ دنیا کے کسی بھی میزائل شکن نظام کے بس کی بات نہیں ہے۔ چنانچہ ایران بہت مختصر مدت سے، فاصلاتی جنگ لڑ کر - منحوس صہیونی ریاست کو ماضی کا قصہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

و) اندرونی بدنظمی اور مقاومتی تحریکوں کی موجودگی

صہیونی ریاست کو اس وقت دائیں بازو اور بائین بازو کی اندرونی چپقلش کا سامنا ہے یہاں تک کہ صہیونی صدر اسحاق ہرزوگ اور دوسرے صہیونی حکام نے خبردار کیا ہے کہ یہ ریاست - جس کی تاسیس کو 75 برس ہو چکے ہیں - اپنا 80واں جشن تاسیس نہیں دیکھ سکے گی اور دوسری طرف سے مغربی کنارے اور غزہ میں بھی مقاومتی تحریکوں نے صہیونی حکام کی نیندیں حرام کر دی ہیں اور وہ صہیونیوں کے خلاف بلا ناغہ مزاحمتی کاروائیاں کر رہی ہیں، اور پھر اگر بفرض محال یہ ریاست ایران پر حملہ کرنے کی حماقت کرے تو مقاومتی محاذ میں شامل ممالک بھی خاموش تماشائی بننا پسند نہیں کریں گے۔

چنانچہ ایران پر اسرائیل کا حملہ، ایک سیاسی ڈینگ اور سیاسی اور ابلاغیاتی نمائش کے سوا کچھ بھی نہیں ہے اور نیتن یاہو نے اندرونی احتجاجات اور صہیونیوں کے معاشی اور سماجی مطالبات کو دبانے کے لئے ڈینگیں مارنے کے سہارا لیا ہے۔

اور ہاں! مرتی ڈوبتی ریاست سے کسی بھی غلطی کی توقع رکھی جا سکتی ہے چنانچہ ایران کی افواج اور سیاسی حکام اس کے کسی بھی خبط کا تباہ کن جواب دینے کے لئے تیار ہیں۔

۔۔۔۔۔۔

بقلم: محمدعلی برزگر

ترجمہ و تکمیل: فرحت حسین مہدوی

۔۔۔۔۔۔۔۔

110