اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
اتوار

5 فروری 2023

4:59:35 PM
1343831

7عشرے گزرنے کے باوجود کشمیری عوام مسلسل بھارتی ظلم اور ریاستی جبر کا نشانہ بنتے چلے آرہے ہیں، علامہ سید ساجد علی نقوی

علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں کہ کشمیر تقسیم برصغیر اور تکمیل پاکستان کا نامکمل ایجنڈا ہے جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا خطے میں مستقل امن کا خواب شرمندۂ تعبیر نہیں ہوگا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں کہ کشمیر تقسیم برصغیر اور تکمیل پاکستان کا نامکمل ایجنڈا ہے جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا خطے میں مستقل امن کا خواب شرمندۂ تعبیر نہیں ہوگا متفقہ قراردادوں کے باوجود اقوام متحدہ مسلسل خاموشی اور بے حسی کا مرتکب ہورہاہے یو این او اتنا بے بس ہے کہ وہ اپنی ہی قراردادوں پر عملدرآمد نہیں کراسکتا مقبوضہ علاقے کبھی اٹوٹ انگ نہیں ہوتے بھارت ہٹ دھرمی چھوڑے اور مظلوم عوام کواستصواب رائے کا حق دے 7عشرے گزرنے کے باوجود کشمیری عوام مسلسل بھارتی ظلم اور ریاستی جبر کا نشانہ بنتے چلے آرہے ہیں مگر افسوس اقوام متحدہ آج تک اپنی ہی متفقہ قرارداد پر عملدرآمد کرانے میں کامیاب نہیں ہوسکا اقوام متحدہ اتنا کمزور ہوچکا کہ اپنی ہی متفقہ قراردادوں پر عملدرآمد کرانے کی رولنگ نہیں دے سکتا علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ گزشتہ سالوں سے ایک مرتبہ پھر جہاں سینکڑوں کشمیری نام نہا د سرچ آپریشنز کے نام پر شہید کئے جارہے ہیں وہیں پیلٹ گنزکے استعمال سے جوانوں کے ساتھ بزرگ شہریوں، خواتین اور بچوں تک کو نشانہ بنایاگیا اور بینائی سے محروم کردیاگیا لیکن کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی جبکہ گزشتہ سال سفا کیت کی تمام حدیں پار کرتے ہوئے غاصب بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت تک ختم کرکے مودی سرکار اوچھے ہتھکنڈوں سے آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی نہ صرف سازش کررہی ہے بلکہ اس حوالے سے خاموشی سے اقدامات بھی اٹھائے جارہے ہیں اور کشمیر کے باسیوں کو ہر لحاظ سے ان کی اپنی سرزمین سے لاتعلق کرنے کی سازش کررہی ہے پاکستان نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کو مزید موثر انداز میں اٹھانے کیلئے جنرل اسمبلی سلامتی کونسل کے ساتھ دیگر فورمز پر بھرپور انداز میں اٹھا کر بھارتی نام نہاد جمہوریت کو بے نقاب کرنے کی کوشش کی اب ضرورت اس امر کی ہے کہ مسئلہ کشمیر کے قابل عمل حل کیلئے آگے بڑھا جائے اور تمام سٹیک ہولڈرز، عوامی طبقات کو اعتماد میں لیتے ہوئے بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں قابل عمل حل مرتب کیا جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

242