رہنماؤں کا کہنا تھا کہ صوبہ میں دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کئے گئے جس کی بنیادی وجہ سہولت کاروں کے خلاف کاروائی میں پس و پیش ہے۔ انہوں نے کہا کہ محض کرائے کے چند قاتل پکڑنے سے ان واقعات کا انسداد ممکن نہیں، اگر حکومت اور ریاستی ادارے دہشت گردی کے خاتمے میں سنجیدہ ہے تو انتہا پسند عناصر کی مکمل بیخ کنی کے لئے صوبہ میں فوجی آپریشن کا فوری آغاز کرے۔ انہوں نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان، پشاور، کراچی، کوئٹہ سمیت دیگر شہروں میں کالعدم جماعتوں کے خلاف فوجی آپریشن بلا تاخیر شروع کیا جائے اور ملک کے مختلف شہروں میں جاری شیعہ نسل کشی کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے تاکہ صوبہ میں دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
242