اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : فاران تجزیاتی ویب سائٹ
بدھ

20 اپریل 2022

8:33:24 AM
1249819

امت مسلمہ کے قبلۂ اول پر صہیونیوں کے مسلسل حملوں میں رجعت پسند عرب ریاستوں کا کردار

عربی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی ریاست سعودیہ اور عرب امارات سمیت بعض عرب ریاستوں کی مدد اور تعاون سے قبلۂ اول "مسجد الاقصیٰ" پر حملے کر رہی ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ یہودیوں نے جمعہ کے روز عید فصح (Pesach) کی تقریبات شروع ہونے کے ساتھ ہی تین مرتبہ مسجد الاقصیٰ پر حملے کا آغاز کیا ہے اور یہ حملے بدستور جاری ہیں اور یہودی نو آباد کار غاصب ریاست کے فوجی دستوں کی مدد سے مسجد الاقصیٰ میں قربانی کرنے سمیت اس یہودی عید کی کچھ رسومات بجا لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن فلسطینی نوجوانوں نے اب تک انہیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔ دلچسپ نکتہ یہ ہے بعض عرب ممالک نہ صرف صہیونیوں کے جرائم دیکھ کر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں بلکہ صہیونیوں کے رازدار اور ممدّ و معاون بن گئے ہیں!
“مجتہد” کے عنوان سے مشہور سعودی انکشاف کنندہ اور سائبر اسپیس کے سرگرم صارف – جو کہا جاتا ہے کہ درحقیقت ایک سعودی شہزادہ ہے – نے انکشاف کیا ہے کہ مسجد الاقصیٰ کے جاری واقعات میں بعض عرب ممالک بنیادی کردار ادا کر رہے ہیں۔
مجتہد نے لکھا ہے: “بعض ذرائع کے مطابق مسجد الاقصیٰ کے واقعات اسرائیل اور اردن اور مصر سمیت کئی عرب ممالک کے ساتھ پیشگی ہم آہنگی کے بعد، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، فلسطین کی [نام نہاد] اتھارٹی کے مدد سے رونما ہو رہے ہیں اور ان واقعات میں امریکہ اور عرب ممالک اسرائیلی موقف کی حمایت کر رہے ہیں”۔
مسجد الاقصیٰ کے خلاف صہیونیوں کے جارحانہ اقدامات کے دوران ہی، متحدہ عرب امارات نے اعلان کیا کہ وہ اپنی سرزمین پر یہودیوں کے لئے ایک الگ محلہ تعمیر کر رہا ہے اور صہیونی اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے بھی اعلان کیا کہ متحدہ عرب امارات اسرائیل کے یوم تاسیس (یوم النکبہ) (1) کو منعقدہ فضائی نمائش میں شرکت کرے گا! یہ غاصب اسرائیلی دشمن کے ساتھ امارات کے تعلقات کے برملا ہونے کے بعد پہلی دفعہ ہے کہ امارات اس قسم کی کسی اسرائیلی تقریب میں شرکت کر رہا ہے۔

قبلۂ اول پر حملوں کا تسلسل
مسجد الاقصیٰ یعنی مسلمانوں کے قبلۂ اول کے خلاف یہودی صہیونیوں کی جارحیت ماہ مبارک رمضان میں زیادہ شدت اختیار کر گئے ہیں اور گذشتہ روز (18 اپریل 2022ع‍ کو) بھی مسجد الاقصیٰ پر صہیونی غاصبوں کے حملے جاری رہے۔ عبرانی [صہیونی] ذرائع کہتے ہیں کہ سوموار کے روز 694 یہودیوں نے قبلۂ اول پر جارحیت کا ارتکاب کیا۔ عید فصح کے پہلے دو دنوں میں مجموعی طور پر 1422 یہودی غاصبوں نے مسجد الاقصیٰ کی حرمت شکنی کی۔
مقامی ذرائع بھی کہتے ہیں کہ سوموار کے روز مغربی پٹی کے مختلف علاقوں میں غاصب صہیونیوں اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپوں میں 12 فلسطینی زخمی ہوئے۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق، صہیونی فوجی عید فصح کے دوسرے دن مسجد الاقصیٰ پر جارحیتوں کے بعد، اس مسجد سے پسپا ہوئے۔ غاصب صہیونی فوج اور نوآبادکاروں کی پسپائی کے بعد نمازگزاروں اور معتکفین نے مسجد کے مختلف حصوں کی صفائی کا اہتمام کیا۔

صہیونیوں نے مسجد ابراہیمی کو بند کر دیا
دوسری طرف سے غاصب ریاست کے حکام نے سوموار کو الخلیل شہر میں واقع مسجد ابراہیمی (2) کو دو دن تک مسلمانوں کے لئے بن کر دیا ہے۔ رشیا ٹوڈے کی عربی سروس (روسیا الیوم) کے مطابق، صہیونی حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ مسجد ابراہیمی کو یہودیوں کی عیدوں کی بنا پر بدھ تک مسلم نمازیوں کے لئے بند رکھا جائے۔ مسجد ابراہیمی کے ڈائریکٹر غسان الرجبی نے اس مسجد میں اسلحے کے زور پر صہیونی حکام کے اثر و رسوخ میں مسلسل توسیع اور اس کے ساتھ ساتھ صہیونی فوج کی طرف سے اس کے ایک بڑے حصے پر قبضے اور اسے آباد کاروں کے سپرد کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔

صہیونی بستیوں میں دو دھماکے
الجزیرہ چینل نے صہیونی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ غاصب ریاست کی فوج نے مقبوضہ فلسطینی سرزمین کے جنوب میں آئرن ڈوم (Iron Dome) نامی فضائی دفاعی نظام نصب کرنے کا آغاز کرکے غزہ کی طرف سے مقاومت کے میزائل حملوں سے نمٹنے کا انتظام کیا ہے! ادھر ذرائع ابلاغ نے رپورٹ دی ہے کہ اتوار (17 اپریل) کو غزہ کے اطراف میں واقع صہیونی نوآبادی “ناحل عوز” (Nahal Oz) میں خطرے کے سائرن سنائی دیئے ہیں جو فلسطینیوں کے میزائل یا ڈرون حملے کی علامت ہو سکتے ہیں۔ ادھر “صابرین نیوز” نامی ایتا (Eitaa) چینل نے خبر دی ہے کہ یہودی نوآبادکاروں کی بستیوں سے دو میزائلوں کے دھماکوں کی آوازیں سنائی دی ہیں۔ صابرین نیوز نے یہ بھی رپورٹ دی ہے کہ ان بستیوں کو دو 107 ایم ایم میزائلوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
اسی اثناء میں صہیونی اخبار ہاآرتص نے لکھا ہے کہ مقبوضہ قدس شریف میں جھڑپوں میں شدید اضافے نے غاصب فوجیوں کو شدید خوف میں مبتلا کر دیا ہے اور وہ ان جھڑپوں کی دوسرے شہروں – بالخصوص صہیونی اکثریتی علاقوں اور بستیوں – میں منتقلی سے تشویش میں مبتلا ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
1۔ روز نکبت (عربی: یوم النكبة یا ذكرى النكبة) Nakba Day’ – ‘Memory of the Catastrophe’ – ‘Day of the Catastrophe’ OR تباہی کا دن، مصیبت کا دن ، آفت کا دن یا عظیم تباہی کا دن۔۔۔ یاددہانی ہے اس دن کی، جب لاکھوں فلسطینیوں کو اپنے وطن سے نکال کر غاصب صہیونی-یہودی ریاست کی بنیاد رکھی گئی۔ 14 مئی 1948 کی یاد کو یوم النکبہ کہا جاتا ہے۔ یہ فلسطینیوں کا یوم عزا اور یہودی غاصبوں کا یوم عید ہے۔
2۔ مسجد ابراہیمی مغربی کنارے کے جنوب میں واقع فلسطینی شہر الخلیل میں حضرت ابراہیم اور حضرت یعقوب (علیہما السلام) اور ان کی زوجات محترمہ کا مدفن ہے اور آج اس مسجد کے اہم حصوں پر غاصب صہیونیوں کا قبضہ ہے۔

ماخذ: فاران تجزیاتی ویب سائٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

242