اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : parstoday
جمعرات

14 اپریل 2022

9:17:16 AM
1247858

یوکرین کا روسی بحری جہاز کو میزائل سے نشانہ بنانے کا دعویٰ

یوکرینی فوج نے ایک روسی بحری جہاز کو میزائل سے نشانہ بنانے کا دعوی کیا ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ اودیسا ریجن میں یوکرینی فوج کے کمانڈر میکسم مارچنکوف نے ٹیلگرام کے ذریعے دعوی کیا ہے کہ بحیرہ اسود کے علاقے میں موجود ایک روسی بحری بیڑے کو دو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے دعوی کیا ہے کہ مذکورہ بحری بیڑے میں پانچ سو دس روسی فوجی سوار تھے۔

یوکرینی حکام کے دعوے کے مطایق ان میزائلوں نے روسی بحری بیڑے کو بے پناہ نقصان پہنچایا ہے۔ روسی جنگی جہاز کو نشانہ بنانے جائے کے یوکرینی دعوے کے بعد، روس کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے بھی تصدیق کی ہے کہ بحیرۂ اسود میں روسی پرچم تلے سفر کرنے والے ماسکوا نامی بحری جہاز کو یوکرینی حملے میں بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔

روسی وزارت دفاع نے بھی بحیرۂ اسود میں آر ٹی ایس ماسکوا نامی بحری بیڑے کو نشانہ بنائے جانے کی تصدیق کی ہے۔
دوسری جانب دونیسک کے حکام نے بتایا ہے کہ یوکرینی فوج نے رہائشی علاقوں پر گولہ باری کی ہے اور کم سے کم چالیس راکٹ برسائے ہیں۔ جمہوریہ دونیسک کے نمائندہ دفتر کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرینی فوج کی جانب سے داغے جانے والے چالیس کے قریب میزائل کوبیش فسکی نامی علاقے کی آبادیوں پر گرے ہیں۔
اسی دوران اطلاعات ہیں کہ ایک یوکرینی مذاکرات کار نے اپنے انٹرویو میں کہا ہے کہ دونسک اور لوہانسک یوکرین کا اٹوٹ حصہ ہیں اور ان کے بارے میں کسی سے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔
یوکرینی حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس وقت لڑائی کا سارا زور مشرقی محاذوں پر ہے اور پورے دونباس ریجن میں دونوں جانب سے شدید گولہ باری کی جا رہی ہے۔
درایں اثنا روس کے نائب وزیر خارجہ نے یوکرین میں امریکہ اور نیٹو کے اشتعال انگیز اقدامات کی بابت سخت خبردار کیا ہے۔ روس کے نائب وزیر خارجہ اولگ سیرومولوتوف نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین میں حرکت کرنے والی نیٹو کی تمام گاڑیوں اور اہداف کو نشانہ بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ روس، یوکرین میں جاری فوجی آپریشن کی رفتار کند کرنے والے کسی بھی اقدام کا سختی کے ساتھ مقابلہ کرے گا اور روسی اہداف کو نقصان پہنچانے کا سبب بنے والی ہر چیز کو تباہ کردیا جائے۔
یوکرین میں روسی فوجی آپریشن کے آغاز سے اب تک، نیٹو اور اس کے اتحادی ممالک، اس میں براہ راست فوجی مداخلت سے گریز کرتے آئے ہیں لیکن یوکرین کو بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور ایندھن فراہم کر رہے ہیں۔
روس نے بارہا یوکرین کے لیے اسلحے کی سپلائی کے بارے میں مغربی ملکوں اور امریکہ کو سخت خبردار کیا ہے ۔ روس کا کہنا ہے کہ امریکہ اور مغربی ملکوں کا یہ اقدام جھڑپوں کے طول پکڑنے کا سبب بنے گا اور روس اسے کسی صورت برداشت نہیں کرے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

242