اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ پاکستانی وزارت تجارت نے ایران کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان "بارٹر سسٹم" کے نفاذ کے ایک بل کی منظوری دی۔
ایرانی اخبار 'ایران' کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر صنعت اور ایران کی تجارتی ترقی کی تنظیم کی کوششوں کے بعد، پاکستان کی وزارت تجارت نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ دو طرفہ تجارت کو مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان بارٹر سسٹم کے نفاذ کیلیے قانون اور قواعد جاری کیے ہیں۔
اس کے مطابق ایران کے ساتھ باضابطہ تجارتی تبادلے اب بارٹر میکانزم کے ذریعے ممکن ہے۔
گزشتہ سال نومبر میں تہران میں تجارتی ترقی کی تنظیم کی میزبانی میں ایران پاکستان مشترکہ تجارتی کمیٹی کے نویں اجلاس میں بارٹر سسٹم کو دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو مضبوط بنانے کے لیے ایک آلے کے طور پر استعمال کرنے کی اہمیت کے باوجود دونوں ممالک نے بارٹر میکانزم کے انفراسٹرکچر کے قیام پر اتفاق کیا.
ایران اور پاکستان کے درمیان تجارتی اخراجات میں کمی
اس سربراہی اجلاس میں مفاہمت کی یادداشت کے مطابق ایرانی اور پاکستانی وفود کے سربراہوں نے دونوں ممالک کے درمیان بارٹر سسٹم کی ضروریات کو پورا کرنے پر اتفاق کیا اور پاکستان کی جانب سے ایران کے ساتھ بارٹر ٹریڈ کی منظوری بھی اسی بات چیت کے بعد دی گئی۔
گزشتہ سال کے پہلے 11 مہینوں میں دوطرفہ تجارت کی شرح 1500 ملین ڈالر تک پہنچ گئی جس میں ایران کا حصہ 1200 ملین ڈالر کے قریب تھا۔ اس عرصے کے دوران ایران کی پاکستان کو برآمدات میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 25 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
گزشتہ ایرانی سال کے پہلے 11 مہینوں میں، ہم نے پاکستان سے تقریباً 300 ملین ڈالر مصنوعات درآمدات کیں جس میں 58 فیصد سے زائد اضافہ ہے۔
توقع ہے کہ ایران اور پاکستان کے درمیان تجارت میں نئے باب کے آغاز سے ہمیں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی لاگت میں کمی کے ساتھ ساتھ دو طرفہ تجارت میں بھی اضافہ دیکھنے کو ملے گا۔
ایران اور پاکستان معیشت کے شعبے میں ایک دوسرے کو تکمیل کرسکتے ہیں اسی لیے دو طرفہ تجارتی تعلقات کو آسان اور مضبوط بنانے کے لیے بارٹر ٹریڈ سے اچھا استعمال کر سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
242