اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : بھارتی ذرائع
پیر

4 اپریل 2022

1:25:08 PM
1244611

مسلمانوں کیخلاف ہندو ہتھیار اٹھالیں، نرسنگھا نند کی زہر افشانی

مہاپنچایت میں یتی نرسنگھا نند نے بھیڑ سے یہ بھی کہا کہ ہندوؤں کو زیادہ بچے پیدا کرنے ہوں گے اور انہیں لڑنا سکھانا ہوگا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ جیل سے ضمانت پر باہر آئے متنازع سادھو یتی نرسنگھا نند نے آج پھر ایک مہاپنچایت میں ہندوؤں سے مسلمانوں کے خلاف ہتھیار اٹھانے کو کہا ہے۔ یتی نرسنگھا نند نے ہری دوار میں بھی ایسی ہی دھرم سنسد منعقد کیا تھا۔ جس میں انہوں نے مسلمانوں کی نسل کشی کی اپیل کی تھی۔ جس کے بعد پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا، پھر انہیں ضمانت پر رہا کیا گیا۔ ضمانت پر باہر آنے کے بعد انہوں نے پھر نفرت انگیز تقریر کی۔ ان کے حامیوں نے اتوار کو اس مہا پنچایت میں صحافیوں کے ساتھ بھی بدتمیزی کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندوؤں نے ہتھیار نہیں اٹھایا تو ہندوستان میں مسلم وزیراعظم آ جائے گا۔ انہوں نے لوگوں کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ میں سے 50 فیصد ہندؤ اگلے 20 سال میں اپنا مذہب بدل لیں گے۔ یتی نرسنگھا نند نے دہلی کے برابڑی میدان میں یہ نفرت انگیز بیان دیا۔ اس ہندو مہا پنچایت میں تقریباً 200 لوگ جمع ہوئے تھے۔

اس دوران دہلی پولیس نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ اشتعال انگیز تقاریر پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ مکھرجی نگر پولس اسٹیشن میں درج کی گئی ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ کچھ مقررین بشمول یتی نرسنگھا نند نے دو برادریوں کے درمیان انتشار، دشمنی، نفرت انگیز جذبات کو فروغ دینے والے بیانات دئیے ہیں۔ جبکہ دہلی پولیس نے کہا کہ مہاپنچایت کے منتظمین کے پاس اس تقریب کے انعقاد کی اجازت نہیں تھی، لیکن میٹنگ سے پہلے کسی کو روکا یا حراست میں نہیں لیا گیا۔ تقریب کے دوران دہلی پولیس نے کچھ ویڈیوز بھی ریکارڈ کئے ہیں۔ ایک سینئر پولیس اہلکار نے کہا کہ قانونی رائے لینے کے بعد مناسب قانونی کارروائی کی جائے گی۔

مہاپنچایت میں یتی نرسنگھا نند نے بھیڑ سے یہ بھی کہا کہ ہندوؤں کو زیادہ بچے پیدا کرنے ہوں گے اور انہیں لڑنا سکھانا ہوگا۔ پروگرام کا اہتمام سیو انڈیا فاؤنڈیشن کے بانی پریت سنگھ نے کیا تھا۔ یہ پریت سنگھ وہی ہیں جس نے گزشتہ سال جنتر منتر پر ایک تقریب کا اہتمام کیا تھا جس میں مسلم مخالف نعرے لگائے گئے تھے۔ اسے دہلی پولیس نے اس کیس کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا اور فی الحال وہ بھی ضمانت پر باہر ہیں۔ یتی نرسنگھا نند نے یہ بھی کہا کہ اگر ہندوستان میں کوئی مسلمان وزیراعظم بنا تو 40 فیصد ہندو مارے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہی ہندوؤں کا مستقبل ہے، اگر آپ اسے بدلنا چاہتے ہیں تو مرد بنیں، کوئی ہے جو مسلح ہو۔ دریں اثنا کچھ صحافیوں نے جو اس تقریب کی کوریج کے لئے گئے تھے، الزام لگایا کہ یتی نرسنگھا نند کے حامیوں نے انہیں مارا پیٹا۔ کچھ صحافیوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ انہیں دہلی پولیس نے پنڈال سے حراست میں لیا اور مکھرجی نگر پولیس اسٹیشن لے گئے تاہم دہلی پولیس نے اس الزام سے انکار کیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

242