اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : parstoday
اتوار

13 فروری 2022

11:53:18 AM
1229102

"یمن کے خلاف جارحیت کے پہلؤوں کا جائزہ" سیمینار-6

لبنانی سنی عالم دین: سعودیوں اور اماراتیوں نے ہمسایگی، ہم مذہبی اور ہم زبانی کی حرمت توڑ دی

لبنان کے مسلم علماء کی جمعیت کی مجلس امناء کے سربراہ نے خطے کی عرب اقوام کی شان میں سعودی اتحاد کی بے حرمتی پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا: ہم یمنی عوام کی حمایت کے لئے پوری کوشش کرتے ہیں اور ان مظلوموں کے ساتھ ہم صدا ہونا، سب سے چھوٹا کام ہے جو ہر مسلمان پر فرض ہے۔

اہل البیت(ع) نیوز ایجنسی - ابنا - کی رپورٹ کے مطابق، یمن کے مظلوم عوام پر عربی-مغربی-عبرانی جارحیت میں شدت آنے پر بین الاقوامی سیمینار بعنوان "یمن کے خلاف جارحیت کے پہلؤوں کا جائزہ" بروز ہفتہ 5 فروری 2022ع‍ کو اربعین انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام "عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی" اور ہم فکر اداروں کے تعاون سے منعقد ہؤا۔
لبنان کی مسلم علماء کی انجمن (تَجَمُّعُ العلماء المسلمين في لبنان) کی مجلس امناء کے سربراہ شیخ غازی یوسف حنینہ، سیمینار کے چھٹے مقرر تھے جنہوں نے یمن پر استکباری طاقتوں کی جارحیت اور حلفیہ صہیونی دشمن کی یلغار اور ان کے ساتھ خطے کے عربوں کی معیت پر تنقید کی جنہوں نے یمنی عوام کے ساتھ مشترکہ دینی رشتوں، ہمسایگی اور اسلامی و عربی اخوت اور بھائی چارے کا پاس نہیں رکھا ہے، انہوں نے کہا: یہ ایک با استقامت اور ثابت قوم ہے جو فتح و کامیابی کی مستحق ہے۔
شیخ غازی حنینہ نے یمنی عوام کی سات سالہ استقامت کو ایک با برکت دور قرار دیا جس کے باعث اس قوم نے اپنے مضبوط اور آہنی عزم و ارادے کو ثابت کرکے دکھایا اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) نے یمنی قوم کے بارے میں فرمایا ہے: "ایمان یمن سے ہے اور حکمت نے اسی سرزمین سے جنم لیا ہے"۔
انھوں نے کہا: یمنی عوام کی خوبصورت تصویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ظلم و ستم کے مقابلے میں حق کی فتح، کے سلسلے میں حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ) کے ارشادات پر ایمان محکم اور یقین کامل رکھتے ہیں اور یمن سورہ حج کی آیت 39 کی عینی مثال ہے جہاں ارشاد ہوتا ہے: "أُذِنَ لِلَّذِينَ يُقَاتَلُونَ بِأَنَّهُمْ ظُلِمُوا ۚ وَإِنَّ اللَّهَ عَلَىٰ نَصْرِهِمْ لَقَدِيرٌ؛ ان مظلوموں کو (مقابلے کی) اجازت دی گئی ہے جن کے ساتھ جنگ کی جا رہی ہے اس بنا پر کہ ان پر ظلم روا رکھا گیا ہے۔ اور بے شک اللہ ان کی مدد کرنے پر قادر ہے"۔ یمنی عوام بھی اپنے عقائد کے لئے دشمن کے مقابلے میں مقاومت و مزاحمت کر رہے ہیں تا کہ جو کچھ بھی سیاسی، معاشی، عسکری اور ثقافتی لحاظ سے ان کے باطن اور عقائد کے ضمن میں موجود ہے، محفوظ رہے۔
شیخ حنینہ نے یمنی عوام کی کامیابیوں کو سید عبدالمالک الحوثی کی پیروی کا نتیجہ قرار دیا اور ان کی جدوجہد کی تعریف کرتے ہوئے کہا: یہ سید محترم، جو اپنی قوم کو انسانی عظمت کی طرف لے جارہے ہیں اور ظلم و ستم کی تمام اشکال کو مسترد کرتے ہیں، اپنے عوام سے چاہتے ہیں کہ ان چند سالوں میں استقامت سے کام لیں اور ان کے پیروکاروں نے بھی اپنے دیرینہ اور قابل قدر عقائد کی بنا پر ثابت کرکے دکھا رہے ہیں کہ دین میں ثابت قدم ہیں اور کسی صورت میں بھی ظالموں اور جابروں کا تسلط قبول نہیں کرتے۔
لبنانی اہل سنت کے عالم دین نے یمنی قوم کو خطے میں "حقیقی اسلام کا پرچم" قرار دیا اور کہا: اس قوم نے طویل عرصے سے اسی طرح کا کردار ادا کیا ہے؛ اور جیسا کہ ہم جانتے ہیں اسلام کی جڑیں یمن سے ہیں اور لسان عرب کی جڑیں بھی یمن میں پیوست ہیں۔
انھوں نے کہا مسلمانوں کا فرض ہے کہ یمن کو درپیش ان دنوں کی سختیوں کا مقابلہ کرنے میں - خواہ زبانی کلامی لحاظ سے ہی کیوں نہ ہو - یمنی عوام کا ساتھ دینا ہر مسلمان پر فرض ہے؛ ہم اس قوم کی مدد و نصرت کرتے ہیں؛ اور یہ کم از کم کام ہے جس کے ذریعے ہم ان کا ساتھ دے سکتے ہیں؛ یمنی عوام اگلے مورچے میں لڑ رہے ہیں اور ہم ان کے پیچھے پیچھے چلتے ہیں؛ ہم ظلم و ستم کے مقابلے میں ان کی ثابت قدمی کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
شیخ حنینہ نے مزید کہا: یمنی عوام کی ثابت قدمی نے صہیونیوں کے دلوں میں خوف و دہشت ڈال دیا ہے، اور صہیونی جانتے ہیں کہ اگر وہ اس سرزمین پر یلغار کرنے کے بارے میں سوچیں بھی تو انہیں ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یمنیوں نے اس ثابت قدمی کے ذریعے ثابت کیا ہے کہ برسوں سے جاری ظلم اب بہت ہوگیا، اور اگر تم جارحین ہاتھ نہ کھینچو گے تو ان تمہارا خون یمنیوں کے خون سے زیادہ قیمتی نہیں ہے اور تمہارے شہر یمن کے شہروں سے زیادہ اہم نہیں ہیں، یقینا تمہیں بھی حملوں کا نشانہ بننا پڑے گا اور ہم ڈرون بھیج کر تمہاری سرزمینوں کے تمام اہم اور تزویراتی علاقوں پر حملہ کریں گے تاکہ خلیج فارس کی ریاستوں کے عوام اپنے حکام پر دباؤ ڈالیں اور یمن پر جاری جارحیت جاری رکھنے سے باز رکھیں۔
انھوں نے کہا: ضرورت اس امر کی ہے کہ دنیا کے تمام انسان یمنی عوام کے ساتھ آ کھڑے ہوں اور ان کی استقامت اور ثابت قدمی کو توجہ دیں اور ان کی حمایت کریں اور دیکھ لیں کہ وہ کس قسم کے دشوار حالات سے گذر رہے ہیں۔
لبنان کی مسلم علماء کی انجمن (تَجَمُّعُ العلماء المسلمين في لبنان) کی مجلس امناء کے سربراہ شیخ غازی یوسف حنینہ نے اپنے خطاب کے آخر میں کہا: جو بھی یمنی عوام کی حمایت کرے اس نے ظلم و جبر کے مقابلے میں حق و حقیقت کی حمایت کی ہے اور مستکبرین کے مقابلے میں مستضعفین کو مدد بہم پہنچائی ہے؛ اور بلا شبہ ظلم کے مقابلے میں قیام کرنا اور یمنی عوام کے ساتھ کھڑا ہونا، ہمارے لئے اعزاز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110