اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : فاران تجزیاتی ویب سائٹ
منگل

1 فروری 2022

4:34:14 PM
1224939

عربی-اسلامی شرف کا آخری ذرہ بھی بک گیا؛

صہیونی سرغنے کا دورہ امارات؛ عربی و اسلامی شرف کی بربادی کے سوا کچھ نہ ملا

امارات نے ایک بدنام زمانہ خونخوار اور غاصب ریاست کے سربراہ کو اسلامی امت کی سرزمین میں بلا کر نہ صرف عرب اور اسلامی دنیا میں بھی اور عوامی سطح پر بھی اپنی ساکھ کو کھو ڈالا ہے بلکہ یہ ریاست ایک خائن، غدار اور ذلیل ریاست کے طور پر ابھری۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ صہیونی صدر اسحاق ہرزوگ – جنہیں بظاہر امارات کو محفوظ ریاست ظاہر کرنے کے لئے ابوظہبی بلایا گیا تھا – کا دورہ امارات گوکہ شاید غاصب اسرائیلی ریاست کے لئے کامیابی تصور کیا جا سکے مگر امارات کے لئے مثبت نہ رہا؛ سوائے اس کے کہ عربوں کی رہی سہی اسلامی اور عربی غیرت و شرافت کا بھی سودا ہوگیا۔
ہرزوگ سعودی فضائی حدود سے گذر کر عرب امارات میں داخل ہؤا اور یوں سعودی اور اماراتی حکام نے اس حقیقت کا اعلان کیا کہ انھوں نے اپنی اسلامی اور عربی غیرت و شرف کے آخری ذرات بھی یہودی ریاست کو فروخت کردیئے ہیں۔
امارات کے حکام نے بحرین کے حکام کی طرح، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں – ان کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے ان کے یہودی داماد کی وساطت سے – قبلہ اول کی غاصب یہودی ریاست کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا اعلان کیا اور گوکہ انھوں نے دیکھ لیا کہ اس عجیب اور ذلیلانہ اقدام سے انہیں کوئی بھی فائدہ نہیں پہنچا اور ٹرمپ بھی انتخابات میں ناکام رہا اور دوسرے دور کے لئے امریکی صدر نہیں بن سکا، لیکن ہٹ دھرمی کی وجہ سے درس عبرت حاصل نہیں کرسکے اور اس بار انھوں نے صہیونی ریاست کے صدر کو اپنے ہاں آنے کی دعوت دی اور غاصب ریاست کے ساتھ تعلقات کی توسیع کی کوشش کی لیکن مبصرین کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کا یہ سلسلہ سعودیوں، بنی نہیان، بنی خلیفہ اور بنی سعود کو ظلمات کی انجانی وادیوں میں دھکیل دے گا۔
امارات نے ایک بدنام زمانہ خونخوار اور غاصب ریاست کے سربراہ کو اسلامی امت کی سرزمین میں بلا کر نہ صرف عرب اور اسلامی دنیا میں بھی اور عوامی سطح پر بھی اپنی ساکھ کو کھو ڈالا ہے بلکہ یہ ریاست ایک خائن، غدار اور ذلیل ریاست کے طور پر ابھری جبکہ اس کے بدلے اسے کچھ بھی نہیں ملا: اس ریاست کو امریکہ کے ایف 35 طیاروں کے سودے سے الگ کیا گیا، اور تجارتی حوالے سے بھی اس کو کچھ نہ ملا اور اس کی منڈی البتہ صہیونی کمپنیوں کے لئے کھول دی گئی۔
ماہرین سوال اٹھاتے ہیں کہ اب جبکہ امارات کو اس عظیم خیانت کے بدلے کچھ بھی نہیں ملا ہے سوا اس کے کہ اس نے اپنی حدود کو صہیونی جاسوسی اداروں کے لئے کھول دیا ہے تو اس صورت میں امارات اور دوسری عرب ریاست کے امراء اور شیوخ کیا پھر بھی عبرت حاصل نہیں کریں گے؟ اور کیا وہ ابد تک اس دلدل میں ہاتھ پاؤں مارتے رہیں گے؟

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

242