اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا خصوصی
جمعہ

7 جنوری 2022

9:53:46 AM
1216445

امریکہ کو تزویراتی نقصانات اور مسلسل پسپائیوں کا سامنا ہے (۳)

ایرانی برآمدات سے متعلق جعلی خبریں

خبرسازوں کا کہنا ہے کہ ایران اپنی زرعی مصنوعات پر غیر معیاری دوائیں استعمال کرتا ہے جس کی وجہ سے اس کی برآمدات دوسرے ممالک سے واپس بجھوائی جاتی ہیں؛ لیکن پیداواری اور برآمدی شعبوں کے عہدیدار کہتے ہیں کہ برآمدات اور درآمدات - بالخصوص غذائی اشیاء - کے سلسلے میں اس طرح کے مسائل کا پیش آنا معمول کی بات ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ حال ہی میں ایک خبر ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر گردش کرتی رہی کہ ترکمانستان نے ایرانی آلو کے برآمدی کھیپوں کو ایران واپس بھجوایا ہے، لیکن ایران - ترکمانستان مشترکہ ایوان تجارت کا کہنا ہے کہ ایران ترکمانستان کو آلو برآمد ہی نہیں کرتا چنانچہ یہ خبر اصولی طور پر بےبنیاد ہے۔

روس کو ایران کی برآمد کردہ شملہ مرچوں کا مسئلہ پیش آیا تو اس کے بعد تقریبا ہر روز ایرانی مصنوعات کی دوسرے ممالک سے ایرانی مصنوعات کی واپسی کے بارے میں خبریں شائع ہونے لگیں لیکن ذمہ دار عہدیدار ان خبروں کو لائق توثیق نہیں سمجھتے۔
خبرسازوں کا کہنا ہے کہ ایران اپنی زرعی مصنوعات پر غیر معیاری دوائیں استعمال کرتا ہے جس کی وجہ سے اس کی برآمدات دوسرے ممالک سے واپس بجھوائی جاتی ہیں؛ لیکن پیداواری اور برآمدی شعبوں کے عہدیدار کہتے ہیں کہ برآمدات اور درآمدات - بالخصوص غذائی اشیاء - کے سلسلے میں اس طرح کے مسائل کا پیش آنا معمول کی بات ہے۔ ممکن ہے کہ کوئی بھی ملک اپنے معیاروں اور ضوابط کے تحت کسی ملک سے درآمدہ اشیاء کو واپس بھجوا دے یا ان کی درآمدات پر پابندی لگا دے۔ ایران نے بارہا درآمد ہونے والی اشیاء کو واپس بھجوایا ہے لیکن ترکمانستان کو آلو کی برآمد اور پھر آلؤوں کی ایران واپسی کی خبر سرے سے جھوٹ ہے کیونکہ ایران اس ملک کو آلو بیچتا ہی نہیں ہے۔ ایرانی آلو اس وقت ازبکستان اور روس کو برآمد کیا جاتا ہے۔
ایران اور ترکمانستان کے مشترکہ ایوان تجارت کے سربراہ "مجید محمد نژاد" نے اس حوالے سے وضاحت کی ہے کہ "ہم نے حالیہ مہینوں میں ترکمانستان کو آلو برآمد نہیں کئے ہیں جنہیں وہاں سے واپس بھیجا جاسکے۔ ہمارے آلو روس اور ازبکستان کو برآمد ہوتے ہیں اور گذشتہ 10 دنوں کے دوران آلو کا صرف ایک ٹرک - ازبکستان یا روس کے کہنے پر نہیں بلکہ - ایرانی قرنطینہ کی ہدایت پر واپس لایا گیا ہے"۔
محمد نژاد نے "اقتصادی 90" کے ٹی وی پروگرام میں شرکت کرکے کہا کہ یہ جو کہا جاتا ہے کہ واپس ہونے والے آلؤوں کو ملک کے اندر کی منڈی میں بیچ دیا گیا ہے، یہ بھی غلط اور جھوٹ ہے۔ ایران اور یوریشیا کے ممالک کے درمیان زرعی اشیاء کا مبادلہ سرکاری ضوابط کے تحت انجام دیا جاتا ہے اور ہمارے برآمد کرنے والے تاجر ملکِ مقصود (country of destination) کے معیاروں اور ضوابط کو ضرور ملحوظ رکھتے ہیں۔ تاہم ممالک کے درمیان درآمدات اور برآمدات کے سلسلے میں پیش آنے والے معمول کا مسئلہ ہے لیکن بعض دشمن ذرائع معمول کے ان مسائل کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں تاکہ ایرانی مصنوعات کو ناقابل اعتماد بنائیں اور ایران کی برآمدات کو نقصان پہنچائیں۔
ادھر ایران - چین ایوان تجارت کے سربراہ محمد رضا حریری نے جھوٹی خبروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ "دشمنوں کے منصوبوں پر کام کرنے والے ایرانی برآمدات کے بارے میں جعلی خبریں بنا کر اڑا رہے ہیں اور دلچسپ امر یہ ہے وہ ان جعلی خبروں پر منوں سریش استعمال کرکے ان خبروں کو ایران - چین تعلقات پر چسپاں کرنے کے لئے کوشاں ہیں"۔ اس صورت حال سے یہ اندازہ لگانا ہرگز مشکل نہیں ہے کہ یہ خبرسازیاں، ذرائع ابلاغ کی معمول کی خبرسازیوں سے بہت بڑھ کر ہیں۔
ادھر ایران کے نائب وزیر زراعت نے روزنامہ ہمشہری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا: "ایران نے اس سال 54 لاکھ ٹن زرعی اشیاء یوریشیا کے رکن ممالک، عراق، امارات، افغانستان اور دوسرے ممالک کو برآمد کی ہیں لیکن مذکورہ گھڑی ہوئی خبروں کے برعکس، ایسا کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا ہے اور پڑوسی ممالک کے ساتھ معمول کی تجارت جاری ہے"۔
ادھر ایران کے اسٹیٹ بینک نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ سال (2020 میں) ایران کی مجموعی برآمدات ساڑھے چھتیس ارب پچاس کروڑ ڈالر تک پہنچی تھیں لیکن اس سال ابتدائی 9 مہینوں میں برآمدات کی قیمت 40 ارب ڈالر ہے۔ نیز حجم کے لحاظ سے بھی ایرانی برآمدات نے 28 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ترجمہ: فرحت حسین مہدوی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110