اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : parstoday
اتوار

19 دسمبر 2021

3:02:03 PM
1210186

اومیکرون عالمی سطح پر سب سے بڑا خطرہ ہے

دنیا کے سات صنعتی ملکوں یعنی امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، جاپان، فرانس، اٹلی اور یورپی یونین کے محکمہ صحت سے متعلق حکام نے این پی آئی سے موسوم طبی ضروریات اور تقویتی ویکسین کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ گروپ سات کے صنعتی ملکوں کے وزرائے صحت نے اعلان کیا ہے کہ کورونا کا نیا ویرینٹ اومیکرون تیزی سے پھیلنے کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر صحت و سلامتی کے لئے سب سے بڑا خطرہ بن رہا ہے۔

دنیا کے سات صنعتی ملکوں یعنی امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، جاپان، فرانس، اٹلی اور یورپی یونین کے محکمہ صحت سے متعلق حکام نے این پی آئی سے موسوم طبی ضروریات اور تقویتی ویکسین کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

برطانیہ نے جو اس وقت جی سیون کا چیئرمین ملک ہے، اعلان کیا ہے کہ گروپ سات کے رکن ملکوں کے وزرائے صحت نے اومیکرون ویرینٹ میں مبتلا ہونے والوں کی بڑھتی تعداد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس بات سے اتفاق کیا ہے کہ پیدا ہونے والے نئے حالات پر عالمی سطح پر صحت کے لئے سب سے بڑے خطرے کی حیثیت سے توجہ دیئے جانے کی ضرورت ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ نگرانی اور معلومات کے تبادلے میں ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تعاون کی اشد ضرورت ہے۔

اب تک کورونا کے تین ویرینٹ درج کئے جا چکے ہیں اور ان میں اومیکرون ایک ایسا ویرینٹ ہے کہ برطانیہ میں جس کا معاملہ سامنے آنے کے دو ہفتے کے اندر ہی پورے لندن میں پھیل گیا ہے جبکہ ماہرین نے اس بات کا اندازہ لگایا ہے کہ آئندہ نئے عیسوی سال تک اومیکرون اس ملک میں پوری طرح سے پھیل جائے گا اور برطانیہ اومیکرون ویرینٹ کا مرکز بن جائے گا۔

جرمنی کی وزارت صحت نے بھی اعلان کیا ہے کہ ملک میں کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے پھیلاؤ کا مقابلہ کرنے کے لئے پوری طرح سے آمادہ ہونا پڑے گا۔

صحت سے متعلق وائٹ ہاؤس‎ کے سینیئر مشیر انٹونی فاؤچی نے بھی کہا ہے کہ آئندہ چند ہفتے کے دوران کورونا کا نیا ویرینٹ امریکہ میں پوری طرح سے پھیل جائے گا اور امریکہ اس ویرینٹ کا مرکز بن جائے گا۔

انھوں نے اس ویرینٹ کے پھیلنے کے سلسلے میں جنوری دو ہزار بائیس تک کے وقت کا امکان ظاہر کرتے ہوئے امریکہ میں اومیکرون اور ڈیلٹا ویرینٹ اور اسی طرح موسم سرما میں اینفلوئنزا کا مقابلہ کرنے کے لئے اسپتالوں کی گنجائش و توانائی بڑھائی جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور اس بارے میں کسی بھی طرح کی غفلت پر سخت خبردار کیا ہے۔ فاؤچی نے کہا ہے کہ اس وقت امریکہ میں ڈیلٹا ویرینٹ میں عام طور سے یومیہ ایک لاکھ بیس ہزار افراد مبتلا ہو رہے ہیں اور روزانہ ایک ہزار افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں جبکہ اومیکرون ویرینٹ پھیلنے سے صورت حال اس سے کہیں زیادہ بدتر ہو جائے گی۔

امریکہ میں تعطیلات کے آغاز اور موسم سرما اور اسی طرح اومیکرون ویرینٹ پھیلنے کے ساتھ ہی کورونا اموات کی تعداد آٹھ لاکھ چوبیس ہزار سے تجاوز کر چکی ہے اور یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکہ کی چھتیس ریاستوں میں اومیکرون ویرینٹ کے معاملات سامنے آچکے ہیں اور یہ ویرینٹ پورے امریکہ میں بہت تیزی سے پھیلتا جا رہا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے بھی حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون پھیلنے کے ساتھ ہی اس وائرس میں مبتلا افراد کے اسپتالوں میں داخل ہونے اور اس وائرس کے نتیجے میں دم توڑ جانے والوں کی تعداد کہیں زیادہ بڑھ جائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

242