اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا خصوصی
اتوار

28 نومبر 2021

8:14:57 AM
1202932

یوکرین پر روس اور نیٹو کا ممکنہ تصادم

روس کے سامنے سب سے اہم تسدیدی اوزار یوکرین کا نیٹو سے الحاق ہے، جو کریملن کی مخالفت کی وجہ سے اب تک عملی جامہ نہیں پہن سکا ہے۔ امریکہ سمیت نیٹو کے زیادہ تر اراکین ایسے ملک کو شامل نہیں ہونے دیتے جو اس وقت روس سے دشمنی میں الجھا ہؤا ہو؛ لیکن امریکہ یوکرین کے دفاع میں دوسرے اقدامات غمل میں لا سکتا ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ خارجہ تعلقات کونسل نے "روسی خطرے سے نمٹنے کے لئے نیٹو کے جواب کو کیونکر تقویت پہنچائی جاسکتی ہے؟" کے عنوان سے ایک یادداشت میں لکھا ہے کہ "یوکرین پر روسی حملے کا خوف واپس آیا ہے" نیٹو پر کیف (Kyiv) کی حمایت کو تقویت پہنچانا لازمی ہے؛ اور امریکہ کو چاہئے کہ یورپ تک جانے والی روس کی گیس پائپ لائن کو ناکارہ بنانے کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
امریکی تھنک ٹینک "خارجہ تعلقات کونسل" (Council on Foreign Relations) نے اپنی یادداشت میں یوکرین کی سرحدوں کے قریب روس کی حالیہ فوجی تعیناتی کا حوالہ دیتے ہوئے، روسی رویے کے پیش نظر نیٹو کو مضبوط بنانے کے لئے کچھ تجاویز پیش کی ہیں۔ یہ ایک سال میں دوسرا موقع ہے کہ روس نے یوکرین کے ساتھ اپنی سرحد کے قریب اپنی فوجی نفری میں اضافہ کیا ہے۔.
یادداشت نویس کا خیال ہے کہ روس یوکرین پر قبضے کا ارادہ نہیں رکھتا کیونکہ یوکرین کی مضبوط فوج کے ہوتے ہوئے وہ ایک طویل اور بے نتیجہ خانہ جنگی میں الجھے گا جس کے نتائج ماسکو کو سنہ 1980ع‍ کی دہائی میں افغانستان پر قبضے سے بھی بدتر نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے؛ لیکن وہ یوکرین کے سیاسی ماحول پر غلبہ حاصل کرنے اور خطے میں اپنی اسٹریٹجک گہرائی کو فروغ دینے کی کوشش ضرور کرے گا۔
روس کے سامنے سب سے اہم تسدیدی اوزار یوکرین کا نیٹو سے الحاق ہے، جو کریملن کی مخالفت کی وجہ سے اب تک عملی جامہ نہیں پہن سکا ہے۔ امریکہ سمیت نیٹو کے زیادہ تر اراکین ایسے ملک کو شامل نہیں ہونے دیتے جو اس وقت روس سے دشمنی میں الجھا ہؤا ہو؛ لیکن امریکہ یوکرین کے دفاع میں دوسرے اقدامات غمل میں لا سکتا ہے، جیسے:
جزیرہ نما کریمیا (Crimean Peninsula) پر روسی قبضے کے بعد سے امریکہ نے یوکرین کو ڈھائی ارب ڈالر کی فوجی امداد فراہم کی ہے جن میں اہم ترین اسلحہ جاولین ٹینک شکن (FGM-148 Javelin) میزائلوں پر مشتمل ہے۔ ان ہتھیاروں کی فراہمی ٹرمپ کے دور میں روک دی گئی تھیں مگر بائیڈن نے یہ اسلحہ ایک بار پھر فراہم کرنا شروع کیا۔ فوجی امداد مغربیوں کے خیال میں یوکرین کی تقویت کی ایک حکمت عملی ہے۔
علاوہ ازیں، یادداشت نویس کے خیال میں، امریکہ کو چاہئے کہ "نارڈ اسٹریم دو" (Nord Stream2) پر ڈیموکریٹ اور ریپلکن جماعتوں کی کی لگائی گئی دو جماعتی پابندیوں کو - جسے امریکی کانگریس نے بھی منظور کر لیا ہے - پر عملدرآمد کرے۔ یہ پابندیاں باعث بنیں گی کہ پیوٹن روسی گیس کے لئے یورپیوں کی حاجتمندی سے ناجائز فائدہ نہ اٹھا سکیں اور یوکرین کے اس سے سلسلے میں روسی دباؤ سے چھڑایا جاسکے گا۔
نارڈ اسٹریم 2 پر حالیہ امریکی پابندیوں کو ان ہی تجاویز کے تناظر میں دیکھا جاسکتا ہے، اسی اثناء میں روس بھی حالیہ فوجی مشقوں کے ذریعے یوکرین کے لئے نیٹو کی ممکنہ حمایت کا سد باب کرنے کی کوشش کررہا ہے، اور یہ روسی حربہ اب تک کامیاب رہا ہے۔ دوسری طرف سے البتہ یورپ تک جانے والی گیس پائپ لائن پر امریکی پابندی سے یوکرین کو کوئی خاص فائدہ پہنچنے کی توقع تو نہیں کی جاسکتی، لیکن اس سے یورپ کو روسی گیس کی ضرورت جوں کی توں ہی رہے گی اور یورپی اس حوالے سے امریکی پابندیوں کی پیروی نہیں کرسکیں گے۔
واضح رہے کہ روس کی بیرونی انٹیلیجنس کے سربراہ سرگئی نارشکین نے یوکرین پر ممکنہ روسی حملے کے امریکی دعوے کو شرانگیز قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے اور یقین دہانی کرائی ہے کہ روس یوکرین پر ہرگز حملہ نہيں کرے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ترجمہ و تکمیل: فرحت حسین مہدوی
۔۔۔۔۔۔۔۔

110