اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا خصوصی
منگل

16 نومبر 2021

12:43:50 PM
1199136

آیت اللہ رمضانی: امام زمانہ (عج) خدا کی رحمت واسعہ کے مظہر اور تجلی ہیں

اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اہل بیت (ع) عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل نے اہل بیت (ع) کی ولایت کو پہچاننے اور حضرت بقیۃ اللہ (عج) سے توسل کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور عصر غیبت میں ظہور کے لیے معاشرہ سازی کرنے میں شیعوں کی ذمہ داریاں بیان کرتے ہوئے اپنی اصلاح اور دوسروں کی اصلاح کو اہم قرار دیا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ امام حسن عسکری (ع) کے یوم ولادت کے موقع پر پیرس میں شیعہ اثنا عشری خواجہ مرکز میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل آیت اللہ رمضانی اور اہل بیت(ع) انٹرنیشنل یونیورسٹی کے سربراہ حجۃ الاسلام ڈاکٹر سعید جازاری نے شرکت کی۔
اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اہل بیت (ع) عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل نے اہل بیت (ع) کی ولایت کو پہچاننے اور حضرت بقیۃ اللہ (عج) سے توسل کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور عصر غیبت میں ظہور کے لیے معاشرہ سازی کرنے میں شیعوں کی ذمہ داریاں بیان کرتے ہوئے اپنی اصلاح اور دوسروں کی اصلاح کو اہم قرار دیا۔
انہوں نے بزرگ شیعہ علماء اور عرفاء خصوصا آیت اللہ بہجت کے اقوال نقل کر کے امام زمانہ (عج) کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
آیت اللہ رمضانی نے دنیائے تشیع اور مکتب اہل بیت(ع) میں امام حسن عسکری علیہ السلام کے کرادار کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: پیغمبر اکرم (ص) کی رحلت کے 250 سال بعد کے عرصے تک ائمہ طاہرین کی تعلیمات سے اسلامی فکر میں اہم تبدیلی آئی۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل نے حضرت بقیۃ اللہ(ع) کی ولایت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: پیغمبر اکرم(ص) فرماتے ہیں کہ حضرت امام مہدی(ع) کی سیرت اور سنت میری سنت و سیرت ہے۔ یعنی جس طرح پیغمبر اکرم نے اپنی بعثت سے دنیا پر رحمت کا سایہ ڈالا حضرت بقیۃ اللہ ھم خدا کی رحمت واسعہ کو دنیا میں پھیلانے آئیں گے۔
آیت اللہ رمضانی نے نبوت کے سلسلے کی آیتوں کی طرف اشارہ کیا اور کہا: خداوند عالم پیغمبر اکرم کو خطاب کرکے فرماتا ہے: «وَ ما اَرسَلناكَ إلا رحمة للعالمین» اور پیغمبر اکرم بھی اپنی رسالت کے بارے میں فرماتے ہیں: «اِنَّمَا بُعِثْتُ لِأُتَمِّمَ مَکارِمَ الْأَخْلَاقِ» یعنی میں خوبیوں اور اچھائیوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے آیا ہوں۔ لہذا انبیاء علیہم السلام کی نمایاں خصوصیات میں سے ایک حسن اخلاق ہے۔ انبیاء علیہم السلام جیسے دوسرے شعبوں میں لوگوں اور معاشرے کے لیے نمونہ عمل ہیں ایسے اخلاق کے میدان میں بھی نمونہ عمل ہیں۔ لہذا امام مہدی رحمت بن کر آئیں گے نہ قتل کرنے، تلوار چلانے اور دنیا کو تباہ کرنے۔

انہوں نے مزید کہا: شیعہ احادیث کے مطابق امام زمانہ علیہ السلام پروردگار عالم کی وسیع رحمت کا مظہر ہیں۔ امام زمانہ کی زیارت کے موقع پر ان جملوں سے آپ کو خطاب کیا جاتا ہے: "السلام علیک أیها الرحمة الواسعة"، سلام ہو آپ پر اے لامحدود اور وسیع رحمت کے مالک۔ امام زمانہ علیہ السلام سے بھی روایت ہے: "بے شک تمہارے رب کی رحمت ہر چیز پر محیط ہے اور میں خدا کی بے پایاں رحمت ہوں" اور معصومین علیہم السلام کے بیان میں یہ بات بیان ہوئی ہے کہ "امام لوگوں پر ان کے باپ اور ماں سے زیادہ مہربان ہوتا ہے" لہذا حضرت مہدی (عج) لوگوں کو تم سب سے زیادہ پناہ دیں گے، اور ان کا علم تم سب سے زیادہ ہے، اور اس کی رحمت اور فضل زیادہ وسیع ہے۔

آیت اللہ رمضانی نے عصر غیبت میں شیعوں کی ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہماری ذمہ داریاں عصر غیبت میں وہی ذمہ داریاں ہیں جو امام معصوم کی موجودگی میں ہوتی ہیں۔ ان تمام ذمہ داریوں کو ایک جملہ میں خلاصہ کیا جا سکتا ہے اور یہ کہا جا سکتا ہے کہ عصر غیبت میں شیعوں کی اہم ترین ذمہ داری امام مہدی (ع) کی عالمی حکومت کے لیے زمین فراہم کرنا ہے وہ حکومت جو عدالت، امن، پیار و محبت اور ہمدردی اور بھائی چارے پر مبنی ہو گی۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ ظہور کا انتظار اس بنیاد پر ہونا چاہیے کہ قرآن کریم، سنت پیغمبر اور اہل بیت اطہار کے تمام فرامین عملی جامہ پہنیں، اور انسانوں کی تربیت اسلام کے انسان ساز دستورات کے مطابق ہو۔

...........

242