اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا خصوصی
منگل

2 نومبر 2021

6:39:50 PM
1194783

آیت اللہ رمضانی: پیغمبر اکرم (ص) خواتین کے حقوق کے دفاع میں سب سے زیادہ سرگرم شخصیت تھے/ طول تاریخ میں خواتین کے ساتھ اچھا سلوک نہیں ہوا

اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل نے کہا: یہ بات قابل ذکر ہے کہ انبیاء علیہم السلام نے خواتین کے حقوق کے دفاع میں بہت زیادہ احتیاط برتی اور خاص طور پر پیغمبر اکرم (ص) خواتین کے حقوق کے دفاع میں سب سے زیادہ سرگرم تھے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل آیت اللہ رمضانی نے اپنے لبنان دورے کے دوران محترمہ عفاف حکیم کی زیر صدارت 'سماجی یکجہتی ایسوسی ایشن برائے خواتین' کے منعقدہ اجلاس میں شرکت کی۔


اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سکریٹری جنرل نے اس انجمن کے اراکین سے خطاب میں کہا: مغرب معاشرے میں خواتین کے کردار کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ پوری تاریخ میں، عورتوں کے ساتھ اچھا رویہ نہیں اپنایا گیا، جیسا کہ عصر جاہلیت میں عورتوں کا استحصال کیا جا رہا تھا۔
انہوں نے مزید کہا: قرآن میں عورتوں کے بارے میں تقریباً 300 آیتیں آئی ہیں اور بعض سورے جیسے سورہ مریم، عورتوں کے نام پر ہیں اور جناب مریم جیسی خواتین کا قرآن میں تذکرہ ہے۔ ان تمام آیات میں جو انسان کامل کے مقام سے متعلق ہیں، مردوں اور عورتوں کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے۔ تمام قرآنی خطبات میں جن میں مرد اور عورت شامل ہیں، مردوں اور عورتوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔ قرآن میں جہاں کہیں بھی «يا أَيُّهَا الَّذينَ آمَنُوا» کا فقرہ آیا ہے، اس سے مراد وہ تمام مرد اور عورتیں ہیں جو ایمان لائے ہیں، اور ہم اس قرآنی فقرے میں کبھی بھی مردوں اور عورتوں کے درمیان کوئی فرق محسوس نہیں کرتے۔ قرآن کی بعض آیات میں عورتوں کو نمونہ کے طور پر متعارف کرایا گیا ہے، جیسے فرعون کی بیوی جو شرک اور کفر کے گھر تقرب الہی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔ ایک نبی الہی کی تربیت میں تین عورتوں جناب موسی کی والدہ، ان کی بہن اور فرعون کی زوجہ کا کردار شامل ہے۔

آیت اللہ رمضانی نے آخر میں کہا: یہ جملہ بہت قابل غور ہے کہ انبیاء الہی نے خواتین کے حقوق کے دفاع میں بہت زیادہ توجہ دی اور خاص طور پر پیغمبر اکرم (ص) خواتین کے حقوق کے دفاع میں سب سے زیادہ سرگرم شخصیت تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

242