اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا خصوصی
جمعہ

8 جنوری 2021

9:01:11 AM
1104089

پاکستان ہزارہ برادری کے کانکنوں کے بہیمانہ قتل کے خلاف آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی کا اہم پیغام

بدقسمتی سے اس ملک کی حکومت، عدالتی و سکیورٹی ادارے اپنے عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہے/ شہداء کے اہل خانہ سے التجا کرتا ہوں اپنے عزیزوں کی تدفین کریں

اس کام کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ شیعیان پاکستان اپنے جائز مطالبات سے پسپائی اختیار کریں گے

آیت اللہ مکارم شیرازی نے بلوچستان کے علاقے مچھ میں شیعہ برادری کے گیارہ کانکنوں کے بہیمانہ قتل کے خلاف ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پاکستان اپنے عوام کی سلامتی کو یقینی بنانے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ عالم تشیع کے مرجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی نے پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے مچھ علاقے میں داعشی دھشتگردوں کے ذریعے کے گئے بہیمانہ شیعہ قتل عام پر گہرے دکھ و صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدقسمتی سے حکومت پاکستان، عدالتی اور سکیورٹی ادارے اپنے عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں۔

آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی کے پیغام کا ترجمہ حسب ذیل ہے:


بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ

إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعونَ

پاکستان میں تکفیری ٹولوں کے جرائم اور اس اسلامی سرزمین میں پیروان اہل بیت(ع) کا "بامقصد قتل عام"، میرے اور دین حنیف کے تمام حبداروں کے لئے غم اور صدمے کا باعث ہے۔

اس کے باوجود کہ اس وقت ان بدامنیوں کے آغاز سے کئی عشرے گذر رہے ہیں، اس ملک کی عدلیہ، فوج اور امن قائم کرنے والے ادارے اس عظیم بحران کا علاج نہیں کر سکے ہیں اور ہر روز قتل و غارت اور دہشت گردانہ کاروائیوں کے نئے واقعات کی افسوسناک خبریں مل رہی ہیں۔

بلوچستان میں واقع "مچھ" کے علاقے میں ہونے والا حالیہ جرم اور ہزارہ قوم کے 11 محترم کان کنوں کی شہادت، ان ہی بزدلانہ حملوں کے سلسلے کی کڑی ہے؛ جس نے پوری دنیا میں، قرآن کریم کے پیروکاروں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ اور خاندان رسالت کے شیدائیوں کے دلوں اور سینوں کو غم اور دکھ سے مالامال اور غیظ و غضب سے لبریز کردیا ہے۔

میں اس دردناک واقعے کی مناسبت سے حضرت امام زمانہ (عَجَّلَ اللہُ تَعَالَی فَرَجَہُ الشّرِیف) اور سوگوار خاندانوں کو تسلیت و تعزیت پیش کرتے ہوئے، اس دہشت گردی کی شدید مذمت کرتا ہوں اور پاکستان کے وقافی اور صوبائی حکام سے ـ زور دے کر ـ مطالبہ کرتا ہوں کہ ان جرائم کا فوری اور دائمی سد باب کریں۔

نیز، چونکہ شہداء کے جسم مطہر کا احترام ہم سب پر واجب ہے اور شرعی حکم یہ ہے کہ انہیں جلد از جلد سپرد خاک کیا جائے، جیسا کہ پاکستان سے بھی علمائے اَعلام نے درخواست کی ہے، میں شہداء کے معظم خاندانوں سے التجا کرتا ہوں کہ اپنے عزیزوں کی رسم تدفین کو جتنا جلد ممکن ہو، بجا لائیں۔

البتہ واضح ہے کہ ان مظلوم شہیدوں کی تدفین کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ شیعیان پاکستان اپنے برحق اور جائز مطالبات سے پسپائی اختیار کریں گے؛ چنانچہ پاکستانی عوام قانون کے دائرے میں پرامن انداز سے اپنے احتجاج کو جاری رکھیں گے۔ ان شاء اللہ، دہشت گردی کے سرطانی پھوڑے کا اسلامی ممالک سے، جلد از جلد خاتمہ ہو۔

میں، آخر میں، خداوند متعال کی درگاہ سے ان عزیز شہیدوں کے درجات کی بلندی اور ان کی ارواح طیبہ کی شادمانی کی دعا اور شہداء کے سوگوار خاندانوں کے لئے صبر جمیل اور اجر جزیل کی التجا کرتا ہوں۔

ہماری آرزو ہے کہ اسلامی ممالک سے دھشتگردی کے سرطانی پھوڑے کا جلد از جلد خاتمہ ہو۔ ان شاء اللہ

"وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن ذُكِّرَ بِآيَاتِ رَبِّهِ ثُمَّ أَعْرَضَ عَنْهَا إِنَّا مِنَ الْمُجْرِمِينَ مُنتَقِمُون" * (سجدہ – 22)

ناصر مکارم شیرازی
8 جنوری 2021ع‍

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* ترجمہ: اور کون زیادہ ظالم ہوگا اس سے کہ جسے اس کے پروردگار کی آیتوں کے ذریعے نصیحت کی جائے، پھر وہ ان سے رو گردانی کرے۔ بلاشبہ ہم گنہگاروں سے بدلہ لینے والے ہیں"۔ (سجدہ – 22)

................
242-110