اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا خصوصی
جمعرات

22 اکتوبر 2020

1:47:31 PM
1080312

آیت اللہ سیستانی کا فتویٰ: غیر شیعہ بھی سچے مسلمان ہیں اور ان کی عبادتیں قابل قبول ہیں

حوزہ علمیہ قم کے ممتاز استاد آیت اللہ شیخ "محسن اراکی" ان علماء میں سے ایک ہیں جنہوں نے سید کمال الحیدری کی باتوں کو تہمت، بہتان اور تفرقہ انگیز سیاسی منصوبہ قرار دیا ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ عرب زبان کے شیعہ عالم دین "سید کمال الحیدری" کی طرف منسوب ان باتوں پر بزرگ شیعہ علماء نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے کہ جن میں انہوں نے کہا کہ شیعہ اثنا عشری کے علاوہ دیگر مسلمان صرف ظاہری مسلمان ہیں اور باطنی طور پر کافر ہیں۔
حوزہ علمیہ قم کے ممتاز استاد آیت اللہ شیخ "محسن اراکی" ان علماء میں سے ایک ہیں جنہوں نے سید کمال الحیدری کی باتوں کو تہمت، بہتان اور تفرقہ انگیز سیاسی منصوبہ قرار دیا ہے۔
حجاز کے شیعہ عالم دین حجۃ الاسلام و المسلمین "سید منیر الخباز" نے بھی کمال الحیدری کی باتوں پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس بارے میں آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کا فتویٰ بیان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے عالم تشیع کے مرجع تقلید آیت اللہ العظمیٰ "سید علی سیستانی" سے اس بارے میں فتویٰ دریافت کیا جس میں آپ نے یوں فرمایا ہے:
"غیر شیعہ اثنا عشری مسلمان ظاہری طور پر بھی اور باطنی طور پر بھی مسلمان ہیں نہ یہ کہ صرف ظاہری مسلمان ہیں۔ لہذا ان کی عبادتیں جیسے نماز، روزہ، حج وغیرہ اگر اپنے شرائط کے مطابق انجام پائیں تو مجزی (کافی) ہیں اور تکلیف کے ساقط ہو جانے کا سبب ہیں (یعنی قابل قبول ہیں اور باطل نہیں ہیں)۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ نظریہ صرف آیت اللہ سیستانی کا ہی نہیں بلکہ ان کے استاد آیت اللہ بروجردی کا بھی یہی نظریہ تھا۔
حجۃ الاسلام و المسلمین الخباز نے سید کمال الحیدری کی باتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس بنا پر ان کا یہ کہنا کہ "کوئی شیعہ عالم دین ایسا نہیں ہے جس نے غیر شیعہ مسلمانوں کے باطنی کفر کا فتویٰ نہ دیا ہو" سراسر جھوٹ اور بہتان ہے۔
خیال رہے کہ عرب زبان کے معروف عالم دین سید کمال الحیدری نے حالیہ دنوں میں مسلمانوں کی صفوں میں اختلاف کا بیج بونے کی کوشش کرتے ہوئے غیر شیعہ مسلمانوں کو صرف ظاہری مسلمان قرار دیا اور یہ دعویٰ کیا کہ تمام شیعہ علماء اہل سنت کو باطنی طور پر کافر جانتے ہیں جبکہ ان کا یہ دعویٰ حقیقت کے بالکل خلاف اور کسی سیاسی پروپیگنڈے کی وجہ سے ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۲۴۲