اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

سردار محاذ استقامت شہید جنرل قاسم سلیمانی اور دیگر شہدا کی تشییع جنازہ میں انسانوں اور سوگواروں کا سیلاب امڈ پڑا ہے جس کا تاریخ نے کم ہی مشاہدہ کیا ہوگا۔ جبکہ شہدا کی نمازجنازہ رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی امامت میں ادا کی گئی۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ سردار محاذ استقامت، حریت پسندوں اور مظلوموں کے حامی و مدد گار شہید جنرل قاسم سلیمانی، عراق کی عوامی رضاکارفورس کے ڈپٹی کمانڈر شہید ابو مہدی المہندس اور دیگر شہدا کو الوداع کہنے کے لئے سرزمین ایران اور خاص طور دارالحکومت تہران انسانی تاریخ کا بے بدیل واقعہ رقم کررہی ہے۔

تہران یونیورسٹی میں شہدا کی نماز جنازہ رہبرانقلاب اسلامی اور ایران کی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی امامت میں ادا کی گئی جس میں ملک کی سبھی اعلی سول اور فوجی شخصیات نے شرکت کی۔

دسیوں لاکھ سوگوار تہران کے گوشہ و کنار سے تہران یونیورسٹی اور انقلاب اسکوائر کی جانب ایک سیلاب کی مانند پہنچ رہے ہیں اورشہدا کے جنازوں کو ایک الوداع اور انہیں ایک جھلک دیکھ لینے کے لئے بے تاب ہیں-

پورا تہران سیاہ پوش و عزدار ہے اور ہرسن و سال کے لوگ جن میں مرد و زن بوڑھے جوان بچے اور ماؤں کی گودیوں میں معصوم بچے بھی شامل ہیں اپنے محبوب کمانڈر کے فراق میں اشکبار ہیں اور جذباتی انداز میں شہدا کو خراج عقیدت پیش کررہے ہیں ۔ تہران کی فضا بھی مشہد، اہواز اور کربلائے معلی و نجف اشرف کی فضاؤں کی مانند لبیک یاحسین ، امریکا مردہ باد اور انتقام انتقام اور سخت انتقام کے نعروں سے گونج رہی ہے۔
 
شہید سلیمانی کی بیٹی کا خطاب 

 نمازہ جنازہ سے قبل شہید جنرل سلیمانی کی صاحبزادی زینب سلیمانی نے دسیوں لاکھ سوگواروں کے اجتماع سے انتہائی جذباتی انداز میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے والد نے چالیس برس تک اسلام اور مظلوموں کی خدمت کی اور ان کے نام سے امریکا اور دیگر سامراجی طاقتوں کی نیندیں حرام تھیں ۔ انہوں نے ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اے قمار باز اور جواری ٹرمپ اور ٹرمپ کے ساتھیو سن لو کہ اس کے بعد بھی تم چین کی نیند نہیں سو سکو گے -
شہید سلیمانی کی بیٹی نے رہبرانقلاب اسلامی سے تجدید عہد کرتے ہوئے کہا کہ اے رہبرانقلاب: شہید سلیمانی کی اولادیں ہمیشہ آپ کی مطیع وہ فرمانبردار اور راہ اسلام ولایت میں سرفروشی کے لئے آمادہ ہیں ۔

جنرل سلیمانی شہید القدس ہیں، اسماعیل ہنیہ کا خطاب 

 تہران میں سوگواروں کے دسیوں لاکھ کے اجتماع سے فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ ڈاکٹر اسماعیل ہنیہ نے بھی خطاب کیا - انہوں نے کہا ہم آج یہاں اس لئے آئے ہیں کہ تاکہ اس عظیم کمانڈر کی فداکاریوں کو خراج عقیدت پیش کرسکیں جس نے فلسطین کے استقامتی گروہوں کو آج اس مقام پر پہنچایا ہے کہ وہ صیہونی حکومت کا ڈٹ کر مقابلہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کا اعلان کرتے ہیں کہ امریکا نے جو یہ مجرمانہ اقدام کیا ہے وہ انتہائی درندگی ہے- امریکا نے جس درندگی کے ساتھ جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کیا واشنگٹن صیہونی حکومت کو بھی اسی طرح کی درندگی کرنے کو کہتا ہے تاکہ وہ فلسطینیوں کے سلسلے میں بھی درندگی کرے۔
 
اسماعیل ہنیہ نے عالمی برادری سے کہا کہ وہ امریکا کی اس دہشت گردی کی مذمت کرے ۔ انہوں نے کہا کہ سرزمین فلسطین میں استقامتی محاذ اور فلسطینی گروہوں کی استقامت و جد وجد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک غاصبوں کو اپنی سرزمین سے باہر نہیں نکال دیتے - اور میں یہ کہنا چاہتاہوں کہ اب اس کے بعد استقامتی محاذ کی طاقت میں اور اضافہ ہوگا اور اس طرح کی شہادت ہمیں اپنے راستے کو آگے بڑھانے کے لئے حوصلہ دے گی اور ہم بیت المقدس اور فلسطین کو آزاد کرائیں گے- اسما‏عیل ہنیہ نے کہا ہم آخر میں یہ اعلان کرتے ہیں کہ شہید جنرل شہید سلیمانی جنھوں نے اپنی پوری زندگی فلسطین اور بیت المقدس کی حمایت میں بسر کی یہ عظیم کمانڈر شہید القدس ہے شہید القدس ہے اور شہید القدس ہے اور یہ بھی اعلان کرتا ہوں کہ استقامتی محاذ نے جس طرح سے لبنان اور غزہ میں فتح حاصل کی ہے آئندہ بھی دشمنوں کے خلاف جنگ میں فتح حاصل کرے گا۔



/129