افغانستان سے پاکستان میں حملے، ان کی مانیٹرنگ اور میکنزم کو حتمی شکل دی جائے گی

25 اکتوبر 2025 - 16:59

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، ترکیہ کی میزبانی میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان امن مذاکرات کا دوسرا دور استنبول میں شروع ہوگیا۔

پاکستان اور افغانستان کے وفود کے درمیان تازہ مذاکرات استنبول کے مقامی ہوٹل میں ہو رہے ہیں جس میں دوحہ میں طے پانے والے نکات پر عمل درآمد کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق استنبول میں جاری مذاکرات میں طالبان کی نمائندگی نائب وزیرداخلہ رحمت اللہ مجیب کی قیادت میں آنے والا اعلیٰ سطح کا وفد کر رہا ہے۔

افغان وفد میں قطر میں افغان سفارت خانے کے قائم مقام سربراہ ، افغان وزیر داخلہ کے بھائی انس حقانی، نور احمد نور، وزارت دفاع کے عہدیدار نور الرحمان نصرت اور افغان حکومت کے وزارت خارجہ کے ترجمان بھی شامل ہیں۔

پاکستان کی جانب سے سیکیورٹی حکام پر مشتمل 7 رکنی وفد شریک ہے جو مذاکرات میں تجاویز پیش کریں گے جن میں افغانستان سے پاکستان میں حملے، ان کی مانیٹرنگ اور اس حوالے سے میکنزم کو حتمی شکل دینا شامل ہے۔

یاد رہے کہ پاک افغان امن مذاکرات کا پہلا دور قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہوا تھا جس میں طالبان کی درخواست پر پاکستان نے جنگ بندی میں توسیع کی تھی۔

خیال رہے کہ سرحد پر کشیدگی کے باعث چمن، خیبر، جنوبی و شمالی وزیرستان اور ضلع کرم کی سرحدی راہداریاں 14 ویں روز بھی بند ہیں۔

اسی طرح باب دوستی طورخم، خرلاچی، انگور اڈہ اور غلام خان سرحد پر سیکڑوں مال بردار گاڑیاں پاکستان میں داخل ہونے کی منتظر ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha