اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق ہفنگٹن پوسٹ نے ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ انیس دسمبر دوہزار سولہ ، الکٹورل ووٹوں پر نظر ثانی کا آخری دن ہے اور الکٹورل کالج کے اراکین کو چاہئے کہ اپنے ووٹوں میں نظر ثانی کے ذریعے ، ڈونلڈ ٹرمپ کے بجائے ان کی حریف ہلیری کلنٹن کو ووٹ دیں -
یہ اخبار لکھتا ہے کہ الکٹورل کالج کے اراکین کو صحیح کام انجام دینے کی ترغیب دلائی جائے- ہفنگٹن پوسٹ نے مزید لکھا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایک مجرم اور معاشرہ دشمن شخص ہے کہ جو نسل پرستی اور غیروں سے نفرت کی حمایت کرتا ہے-
اخبار مزید لکھتا ہے کہ الکٹورل کالج کے اراکین کو چاہئے کہ وہ انتخابات میں حقیقی کامیابی پانے والے امیدوار کی حمایت کریں اور ہلیری کلنٹن کو ووٹ دیں-
دوسری جانب کیلفورنیا کی سینیٹر باربرا بوکسر نے بھی امریکہ میں آئین میں ترمیم اور الیکٹورل کالج سسٹم کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سسٹم فرسودہ اور غیر جمہوری ہے کیونکہ اس کے نتیجے میں کم ووٹ لینے والا امریکہ کا صدر بن جاتا ہے۔
یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہے کہ امریکہ میں آٹھ نومبر کو ہونے والے انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کو چھے کروڑ بہترہزار پانچ سو اکیاون ووٹ ملے تھے جبکہ ان کی مد مقابل امیدوار ہلیری کلنٹن نے چھے کروڑ چار لاکھ سڑسٹھ ہزار چھے سو ایک ووٹ حاصل کیے تھے لیکن اس کے باوجود ٹرمپ کو الیکٹورل کالج سے ملنے والے دوسو نوے ووٹوں کی بنیاد پر امریکہ کا منتخب صدر قرار دیا گیا۔ ہلیری کلنٹن کو الیکٹورل کالج سے دو سو اٹھائیس ووٹ ملے تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔
/169