اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ عسکری امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر اعلی نے علاقے میں ایران کے ساتھ سعودی عرب کی مقابلہ آرائی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ خلیج فارس کے جیو پولیٹیک علاقے میں ایران کا ایک حریف سعودی عرب ہے اورموجودہ صورت حال میں وہ امریکیوں یا شاید صیہونیوں کی ہدایات پر ایران کے ساتھ کشید گی کو بڑھانا چاہتا ہے-
بریگیڈیئر جنرل رحیم صفوی نے کہا کہ سعودیوں کو ایران کی جئوپولیٹیکل حیثیت بڑھنے پراعتراض ہے اور وہ شام، عراق، لبنان حتی یمن میں اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری ایران پر ڈالنا چاہتے ہیں- رہبر انقلاب اسلامی کے مشیراعلی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران نے اب تک سعودی عرب کے سلسلے میں بہت صبر و تحمل سے کام لیا ہے کہا کہ آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ میں جن حکومتوں نے عراق کی مدد کی تھی ان میں سعودی عرب اور کویت بھی شامل تھے اور انھوں نے عراق کو اربوں ڈالرفراہم کئے اور ان پیسوں سے ایران پر حملے کے لئے میزائل اور بم خریدے گئے اور سعودی عرب براہ راست دولاکھ ایرانیوں کے قتل میں شامل ہے-
بریگیڈیئرجنرل رحیم صفوی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ سعودی عرب نے ایرانی حاجیوں کو بڑی مصیبتوں سے دوچار کیا جس کی ایک مثال سانحہ منی اور اس میں سیکڑوں ایرانیوں کی شہادت ہے کہا کہ اس کے باوجود سعودیوں سے نمٹنے کے سلسلے میں تحمل اور درگذر سے کام لینا چاہئے کیونکہ خلیج فارس میں بڑی طاقت ایران ہے اور امن و سیکورٹی اسی کے دم سے ہے، یہ امریکی بھی جانتے ہیں- عسکری امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر نے کہا کہ ایران کو عمان، کویت اور قطر سے بھی اپنے تعلقات مزید بڑھانا چاہئے -
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۲۴۲