31 مارچ 2015 - 14:01
بابری مسجد کیس، ایڈوانی کو نوٹس جاری

ہندوستان کی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کیس میں بی جے پی کے سینئر رہنما لال کرشن ایڈوانی اور مرلی منوہر جوشی سمیت 20 افراد کو نوٹس جاری کیا ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق ان افراد کو یہ نوٹس عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کے اقدام پر بھیجا گیا ہے۔ ان بیس افراد میں کلیان سنگھ اور اوما بھارتی کے نام بھی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ کلیان سنگھ اس وقت ہماچل پردیش کے گورنر ہیں جبکہ اوما بھارتی مرکزی وزیر ہیں۔ سپریم کورٹ نے اس کے ساتھ ہی سی بی آئی کو بھی نوٹس جاری کیا ہے کہ وہ عدالت پر واضح کرے کہ وہ کون سی وجوہات تھیں کہ جن کے سبب اس کیس سے منسلک 20 ملزمان کا نام مجرمانہ سازش کے الزام سے خارج کردیا گیا۔ یاد رہے کہ چھ دسمبر 1992 کو بابری مسجد مسمار کردی گئی تھی۔ جس کے بعد ہندوستان کے کئی علاقوں میں فسادات بھڑک اٹھے تھے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت کرتے ہوئے یہ نوٹس جاری کیا ہے۔ چیف جسٹس ایچ ایل دتّو اور جسٹس ارون مشرا پر مشتمل سپریم کورٹ کی بینچ نے نوٹس کا جواب دینے کے لیے سی بی آئی اور دیگر لوگوں کو چار ہفتے کا وقت دیا ہے۔

.......

/169