اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مشرقی یوکرین میں حالات مزید خراب ہونے کی صورت میں روس کے خلاف پابندیاں سخت کر دی جائيں گی- انہوں نے یہ بیان بریسلزمیں یورپی یونین کے وزرائےخارجہ کے اجلاس کے بعد دیا ہے
بریسلز میں ہونےوالے اجلا س میں یورپی یونین نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ روس کے خلاف اپنی پابندیوں کی مدت میں مزید چھ ماہ کی توسیع کر رہی ہے۔ ان پابندیوں میں کئی علیحدگي پسند رہنماؤں کونشانہ بنایا گيا ہے - یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے ایک ہنگامی اجلاس کر کے روس سے کہا ہے کہ اس کے خلاف پابندیاں جاری رہیں گی- یورپی یونین روس پر مشرقی یوکرین کے حالات کو خراب کرنے کا الزام لگاتی ہے- یورپی یونین کی بلیک لسٹ میں روس کے بتیس حکام کے نام درج کیے گئے ہیں کہ جن پر یورپ کا سفر کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے اور ان کے اثاثے بھی منجمد کر دیے گئے ہیں- یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے اس بارے میں کہا ہے کہ ہم نے دکھا دیا ہے کہ یورپی یونین مزید اقدامات کرنے کے لیے تیار ہے اور اگر حالات بہتر نہ ہوئے یا گزشتہ چند روز کی مانند زیادہ خراب ہوئے تو وہ خود کو آئندہ ہفتوں کے دوران مزید اقدامات کرنے کے لیے تیار کرے گی- واضح رہے کہ یوکرین کے مشرقی شہر ماریوپول ایک ہفتے قبل ہونے والے حملے کے بعد جس میں تیس افراد ہلاک ہو گئے تھے، یورپی یونین نے اپنی پابندیاں مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا تھا - یورپی یونین کے وزرائے خارجہ آئندہ ہفتے ایک بار پھر ممکنہ اقتصادی پابندیوں کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے اجلاس کریں گے- لیکن ایسا لگتا ہے کہ اس بارے میں خود یورپی یونین کے رکن ملکوں اختلاف رائے پایا جاتا ہے- دریں اثنا نیٹو نے اعلان کیا ہے کہ روس کے سیکڑوں ٹینک اور گاڑیاں اس وقت مشرقی یوکرین میں موجود ہیں- روس نے ہمیشہ اپنے فوجی مشرقی یوکرین بھیجنے کی تردید کی ہے-
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۲۴۲