اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق جارج ڈبلیو بش کے نائب نے کل فاکس نیوز کے ساتھ انٹرویو میں کہا کہ یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ جارج بش کو گوانتامو کے قیدیوں کو ایذائیں دیئے جانے کی تمام ٹیکنکس کا علم تھا اور اس سلسلے میں انہوں نے مجھ سے بات بھی کی تھی۔یہ بیان ایسی حالت میں سامنے آیا ہے کہ جب انسانی حقوق کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر بین ایمرسن نے کہا ہے کہ سی آئی اے کی جانب سے دی گئی اذیتیوں کے مسئلے میں ملوث تمام امریکی حکام پر مقدمہ چلایا جانا چاہئے۔ جبکہ انسانی حقوق کی تنظیم ایمنیسٹي انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ اس رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکا ان افراد پر مقدمہ چلانے میں ناتوان ہے جنہوں نے قیدیوں کو اذیتیں دیئے جانے کا حکم دیا ہے۔ اس رپورٹ کے جاری ہونے کے بعد امریکا میں حکومتی تنصیبات اور پوری دنیا میں امریکی سفارت خانوں اور دیگر مراکز کی سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔
واضح رہےکہ اس رپورٹ کے مطابق سي آئي اے کے ايجنٹ بعض قيديوں کو ايک ايک ہفتے تک سونے نہيں ديتے تھے، انہيں گھونسے مارتے تھے اور کچھ قيديوں کو اتنے تنگ صندوق ميں بند کرديتے تھے کہ وہ ہل بھي نہيں سکتے تھے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہشتگردي کے شبہے ميں گرفتار لوگوں سے تفتيش کا طريقہ اس سے کہيں زيادہ بھيانک تھا جس کا اس سے پہلے سي آئي نے اپني رپورٹ ميں ذکر کيا تھا۔ دنیا کے متعدد ممالک اور بین الاقوامی اداروں نے قیدیوں کو اذیتیں دئے جانے کی وجہ سے امریکا پر تنقید کی ہے.
.......
/169