اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صوبے «ایلی نوی جنوبی» یونیورسٹی کے سابق استاد جیک شاہین نے ایک انگریزی تحقیقی کتاب Reel» Bad Arabs» میں لکھا ہے کہ ثقافتی حملوں میں امریکہ، فلموں اور حتی کارٹون اور اینیمیشن فلموں میں بھی ایک قوم اور ثقافت کو بدنام کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مغرب کے مطابق تمام عرب مسلمان اور تمام مسلمان عرب ہیں اسی وجہ سے اکثر فلموں میں اسلام کو بدنام کرنے کے لیے یہی کافی ہے کہ ایک عرب کو قتل کرتے ، بم رکھتے یا تشدد کرتے ہوئے پیش کیا جائے،لہذا کارٹون میں بھی مسلمان عورتوں کو ایک ڈانسر اور فاحشہ جبکہ عرب اور مسلمان مردوں کو تشدد پسند ، دہشت گرد اور تیل کے تاجر کے طور پر پیش کیا جاتا ہے
اس استاد کا والد عیسائی تھا جو سینما مطالعے کے جامعہ شناسی شعبے میں ایک یونیورسٹی استاد بھی رہ چکا ہے
پرفسور جک شاهین کی تحقیقات کے مطابق امریکن فلموں میں عرب کو سنگدل،وحشی،پست،عیاش، مالدار، ایک غیر مہذب اور تحقیر شدہ انسان کے طور پر پیش کیا جاتا ہے
اپنی کتاب اور مقالے میں مذکورہ استاد نے ہالی ووڈ کے تبلیغاتی چہرے کو واضح کیا ہے
ہالی ووڈ کی فلمیں نہ صرف سینکڑوں ممالک میں بلکہ اکثر ٹی وی چینلز پر بھی پیش کی جاتی ہیں اور لاکھوں لوگ ان فلموں کو دیکھتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔
/169