12 اگست 2014 - 18:36
مسئلہ یوکرین اور پابندیوں پر امریکہ و روس کو تشویش

امریکی وزارت زراعت نے اعلان کیا ہے کہ روس کی جانب سے امریکہ اور یورپی یونین کی زرعی مصنوعات کے بائیکاٹ سے سالانہ سات سوپندرہ ملین ڈالر کا نقصان ہوگا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ روس نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مبنی ایک امدادی کارواں مشرقی یوکرین روانہ کیا ہے۔
کرملین نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ یہ کارواں عالمی ریڈکراس کمیٹی کے نمائندوں کے ساتھ تعاون کرےگا۔
روسی صدر ولادیمیر پوتین نے اس کی اطلاع یورپی کمیشن کے سربراہ مانوئل باروسو کو دے دی ہے۔
یوکرین کے صدر پٹرو پورشنکو نے اس سلسلے میں امریکی وزیرخارجہ کو فون کیا اور اس کی اطلاع دی۔
امریکی وزیرخارجہ جان کری نے مشرقی یوکرین کے شہریوں کے لئے انسانی ہمدردی پر مبنی ذمہ داریوں کو منظم شکل دیئے جانے کا خیر مقدم کیاہے۔
ماسکو نے گذشتہ جمعہ کو اقوام متحدہ کے ایک ہنگامی اجلاس میں تجویز دی تھی کہ وہ مشرقی یوکرین کے عوام کے لئے ایک امدادی کارواں روانہ کرنے والا ہے لیکن مغربی حکومتوں اور یوکرین نے روس پر فوجی اہداف رکھنے کاالزام لگاتے ہوئے اس تجویز کومسترد کردیا تھا۔
اس سےقبل روسی وزیرخارجہ سرگئي لاؤروف نے اعلان کیا تھا کہ ماسکو کو توقع ہے کہ مشرقی یوکرین کے عوام کے لئے انسانی ہمدردی پرمبنی امداد بھیجنے کا مسئلہ جلد سے جلد حل ہو جائےگا۔
لاؤروف نے پیر کے دن مشرقی یوکرین میں کی یف کی فوجی کاروائیوں میں شدت کامقصد روس پر دباؤ ڈالنا قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ یوکرین میں امداد بھیجنے کی راہ میں حائل تمام ممکنہ بہانے ختم ہوچکے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ مغرب بدگمانی ختم کر کے مشرقی یوکرین میں امداد رسانی کی رفتار کم نہیں کرے گا۔
یہ ایسے عالم میں ہے کہ جنگ زدہ علاقوں سے خبریں مل رہی ہیں کہ یوکرین کی فوج مشرقی یوکرین میں مخالفین پر اپنے حملے تیزکرنے کی کوشش میں ہے۔
یوکرین کی فوج کے ترجمان آندرے لیسنکو نے اعلان کیا ہے کہ اس ملک کی فوج شہردونتسک کو واپس لینے کے آخری مرحلے کی تیاری کررہی ہے۔ انھوں نے اتوار کے دن مشرقی یوکرین کے علاقوں میں جنگ بندی پر مبنی مخالفین کی درخواست مسترد کردی۔
آندرے لیسنکو نے پیر کے دن دونتسک اور لوہانسک میں رہنے والے عام شہریوں سے اپیل کی کہ وہ عقلمندی سے کام لیتے ہوئے اپنے رہائشی مقامات کو ترک کردیں۔
اس کے ساتھ ہی امریکی صدر باراک اوبامہ اور پوروشنکو نے ٹیلی فونک گفتگو میں بحران یوکرین کے حل کے لئے سیاسی طریقہ کار پر بات چیت کی۔
بحران یوکرین، روس اور مغرب کے درمیان ایسی مقابلہ آرائی میں تبدیل ہوگیاجس کی سرد جنگ کے بعد کوئي مثال نہيں ملتی۔
امریکہ اور مغرب، روس پر یوکرین میں مداخلت کا الزام لگاتے رہے ہيں اور اس بنا پر اس کے خلاف بڑے پیمانے پر پاندیاں عائد کردی ہیں۔
دوسری جانب ماسکو، امریکہ اور مغرب کے مداخلت پسندانہ اقدامات کو یوکرین میں بدامنی کا سبب سمجھتے ہيں اور یورپ و امریکہ پر جوابی پابندی عائدکردی ہے۔
اس وقت امریکہ اور مغربی ممالک روس پر عائد اپنی پابندیوں کےنتائج سے تشویش میں مبتلاء ہیں۔
امریکی وزارت زراعت نے اعلان کیا ہے کہ روس کی جانب سے امریکہ اور یورپی یونین کی زرعی مصنوعات کے بائیکاٹ سے سالانہ سات سوپندرہ ملین ڈالر کا نقصان ہوگا۔
روس نے جمعرات کے دن جوابی اقدام کےتحت ناروے،کینیڈا، اسٹریلیا، امریکہ اور یورپی یونین کی غذائی مصنوعات کاایک سال کےلئےبائیکاٹ کردیا ہے۔
روزنامہ فائننشئل ٹائمز نےلکھا ہے  کہ یورپ کے سینٹرل بینک کے سربراہ ماریوڈراگی نے بتایا ہے کہ یورپ اور روس کے خراب تعلقات، دوہزارچودہ کےنصف دوم میں یورپ کی اقتصادی ترقی کو ایک بار پھر کساد بازاری کا شکار بناد ديں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۲۴۲