27 مئی 2014 - 12:11
امریکی صدر کے خفیہ دورہ افغانستان کی مذمت

افغان پارلیمنٹ کے ایک رکن عبدالستار خواصی نے امریکی صدر کے خفیہ دورہ افغانستان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس خفیہ دورے میں صدر کرزئي سے اوباما کا یہ مطالبہ کہ وہ ان سے ملنے بگرام ایر پورٹ آئيں سفارتی آداب کے برخلاف ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ افغان پارلیمنٹ کے ایک رکن عبدالستار خواصی نے امریکی صدر کے خفیہ دورہ افغانستان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس خفیہ دورے میں صدر کرزئي سے اوباما کا یہ مطالبہ کہ وہ ان سے ملنے بگرام ایر پورٹ آئيں سفارتی آداب کے برخلاف ہے۔

عبدالستار خواصی نے آج ارنا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ اوباما نے خفیہ طور پر اور غیر قانونی طریقے سے افغانستان کا دورہ کیا اور بگرام ایرپورٹ پہنچ کر سفارتی آداب کےخلاف صدر کرزئي سے یہ مطالبہ کیا کہ وہ ان سے آکر ملیں۔ عبدالستار خواصی نے صدر کرزئي  کے ٹھوس موقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ اقدام اوباما کے غیر سفارتی موقف کے مقابل قابل تحسین ہے۔ واضح رہے صدر کرزئي نے اوباما کی درخواست کے جواب میں کہا تھا کہ وہ افغان قوم کی رسم مہمان نوازی کے مطابق صدارتی محل میں ان کی میزبانی کرنے کو تیار ہیں لیکن بگرام ایر پورٹ آکر ان سے ملاقات نہیں کرسکتے۔ واضح رہے امریکی صدر اوباما نے بگرام پہنچ کر افغاں صدر سے یہ مطالبہ کیا تھا کہ وہ فوری طور پر کابل واشنگٹن سکیورٹی معاہدے پر دستخط کردیں۔ صدر کرزئي نے کہاہے کہ واشنگٹن کی جانب سے افغانستان کی شرطیں قبول کئےجانے کے بعد ہی وہ اس معاہدے پر دستخط کریں گے۔
 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۲۴۲