8 جنوری 2014 - 20:30
آیت اللہ علوی گرگانی: ابھی بھی دنیا میں یزید اور شمر موجود ہیں

عالم تشیع کے مرجع تقلید نے کہا: جو لوگ مجالس میں بیٹھتے ہیں اور وعظ و نصیحت سنتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ نصیحتوں کو سننے کے بعد انہیں عملی جامہ بھی پہنائیں۔

اہلبیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ آیت اللہ العظمیٰ علوی گرگانی نے آج بعض ورزشکاروں کے مجمع میں کہا: موعظہ اور نصیحت تمام لوگوں کے لیے ضروری ہے حتی خود ہمیں بھی نصیحت کی ضرورت ہے۔انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ولایت اور اکمال دین کا اصلی محور حضرت علی(ع) ہیں کہا: جو دین کو مکمل کرنے والا ہے اس کا کتنا عظیم مقام ہو گا۔اس مرجع تقلید نے امام علی علیہ السلام  کا پیغمبر اکرم (ص) کی نسبت ادب اور احترام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: امام علی(ع) کہ جو دریائے علم تھے انہوں نے حتی پیغمبر اکرم(ص) کی موجودگی میں ایک  خطبہ بھی نہیں پڑھا آپ کی نہج البلاغہ پیغمبر اکرم(ص) کی رحلت کے بعد کی پیداوار ہے۔حوزہ علمیہ کے اس استاد بزرگوار نے اس بات کو بیان کرتے ہوئے کہ یہ چیز تمام ائمہ کی زندگی میں بھی نمایاں ہے واضح کیا کہ جب تک امام حسن (ع) زندہ تھے امام حسین(ع) نے کبھی کسی مسئلے میں گفتگو نہیں کی۔آیت اللہ علوی گرگانی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ائمہ معصومین(ع) ہمارے لیے نمونہ عمل ہیں کہا: امام علی علیہ السلام اتنے مقام و منزلت کے باوجود یہ فرماتے تھے کہ جب میں آپ کو نصیحت کرتا ہوں تو یہ نصیحت خود میرے لیے بھی ہوتی ہے۔عالم تشیع کے مرجع تقلید نے کہا: جو لوگ مجالس میں بیٹھتے ہیں اور وعظ و نصیحت سنتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ نصیحتوں کو سننے کے بعد انہیں عملی جامہ بھی پہنائیں اس لیے کہ ابوذر اور ابوجہل دونوں پیغمبر اکرم(ص) کی مجلسوں میں بیٹھتے تھے لیکن ابوجہل نے پیغمبر اکرم (ص) کی باتوں پر عمل نہیں کیا اور اس کا انجام آپ جانتے ہیں کیا ہوا۔انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ نصیحت اگر پاک دل میں جگہ پائے تو ابوذر کی طرح پورے وجود میں اتر جاتی ہے کہا: ابوجہل جتنا پیغمبر (ص) کی نصیحتیں سنتا تھا اتنا اس کے بغض اور کینے میں اضافہ ہوتا تھا اس لیے کہ اس کا دل پاک نہیں تھا۔آیت اللہ علوی گرگانی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ابھی بھی دنیا میں یزید و شمر موجود ہیں کہا: آپ دیکھ رہے کہ کس طرح بعض لوگ دین کے نام پر، اللہ کا نام لے کر مسلمانوں کا سر قلم کرتے ہیں اور پھر اپنے اس کام پر فخر کرتے ہیں۔انہوں نے آخر میں کہا کہ جو بھی کام کریں اللہ کے لیے کریں ہمیشہ اللہ کے مطیع رہیں تاکہ خدا دنیا اور آخرت میں آپ کو کامیاب و کامران کرے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۲۴۲