ابنا: سپاہ پاسداران انقلاب اسلامي کے سربراہ جنرل محمد علي جعفري نے بتايا ہے کہ شاہد ايک سو انتيس قسم کا يہ بمبار ڈرون طيارہ مکمل طور سے ايراني ماہرين کي کاوشوں کا نچوڑ ہے۔ انہوں نے کہا کہ يہ طيارہ سپاہ پاسداران اور رضاکار فورس بسيج کے ماہرين نے تيار کيا ہے اور اس کي ٹيکنالوجي بھي پورے طور سے مقامي ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طيارے ميں اسمارٹ ٹيکنالوجي استعمال ہوئي ہے اور اس کے استعمال کے نتيجے ميں سرحدوں کي کڑي اور کم خرچ نگراني کي جاسکتي ہے۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامي کے کمانڈر نے کہا کہ اتارے جانے والے امريکي ڈرون طيارے آر کيو ايک سو ستر پر سائنٹفک اور انجينيئرنگ ورک مکمل ہوگيا ہے اور ہمارے ماہرين نے اس کي مقامي ٹيکنالوجي تيار کرلي ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد ہم آر کيو ايک سو ستر کا ايراني ماڈل نمائش کے لئےپيش کريں گے۔ انھوں نے اس بات کو بیان کرتے ہوئے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ماہرین اس جاسوسی ڈرون طیارے کو ایک سال کے اندر اندر لڑاکا ڈرون میں تبدیل کرنےکی صلاحیت رکھتےہیں کہا کہ شاہد ایک سو انتیس ڈرون جدید ترین ڈرون ہے اور اب اس پر امریکہ کی اجارہ داری ختم ہوگئي ہے۔واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے الیکٹرونک وار فیئر یونٹ نے چار نومبر سنہ دو ہزار گیارہ کو آپریشن کر کے ایران کی فضائي حدود کی خلاف ورزی کرنے والے امریکہ کے آر کیو ایک سو ستّر ڈرون طیارے کو اپنے کنٹرول میں لے کر زمین پر اتار لیا تھا۔سپاہ پاسدران انقلاب اسلامی کی فضائيہ کے کمانڈر بریگیڈیر امیر علی حاجی زادہ نے بھی اس بات کو بیان کرتے ہوئے کہ اسٹریٹیجک ڈرون طیارے شاہد ایک سو انتیس کی ڈیزائننگ اور تیاری مکمل طور پر ایرانی ماہرین کے ہاتھوں انجام پائي ہے کہا کہ اب کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کی سرحدوں کی حفاظت کے لۓ شاہد ایک سو انتیس ڈرون کو بڑی تعداد میں استعمال کیا جائے گا۔اب تک اس طرح کے ڈرون طیاروں کی ڈیزائینگ اور تیاری پر امریکہ کی اجارہ داری قائم تھی لیکن اب اسلامی جمہوریہ ایران کی سپاہ پاسداران کے ماہرین نے بھی اس کی ٹیکنالوجی تک رسائی حاصل کر لی ہے۔ شاہد ایک سو انتیس ڈرون طیارہ ایک ہی وقت میں آٹھ بم یا اسلامی جمہوریہ ایران کے تیار کردہ سدید میزائل اپنے ساتھ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اسے ساکن اور متحرک اہداف پر حملے کے لۓ ڈیزائن کیا گيا ہے۔ واضح رہے کہ ہفتۂ دفاع مقدس کے موقع پر ایرانی ماہرین کے ہاتھوں تیار کۓ جانے والے دوسرے متعدد ہتھیاروں کی بھی رونمائی عمل میں لائي گئي۔
.......
/169