23 جون 2012 - 19:30

ہمارے خاندان میں سے بارہ مہدی (ہدایت یافتہ امام) ہیں جن میں اول امیرالمؤمنین علي علیہ السلام ہیں اور آخری میرے نویں فرزند ہیں جو حق کے ساتھ قیام فرمائے گا اور زمین کو عدل و انصاف کے قیام سے زندہ کرے گا جب یہ ظلم و ستم کی وجہ سے مرچکی ہوگی؛ اور دین کو ـ جو مہجور اور تنہا ہوچکا ہوگا ـ دوسرے ادیان پر غلبہ دیں گے، حق و ح‍قیقت کو روشن کریں گے، مہدی طویل عرصے تک غائب رہیں گے جس کے نتیجے میں بعض اقوام اور بعض جماعتیں مرتد ہوجائیں گی اور کفر اختیار کریں گی اور بعض لوگ دین پر ثابت قدم رہیں گے اور جو ثابت قدم رہيں گے ان کو آزار و اذیت کا نشانہ جائے گا اور اذيت دینے والے ان سے پوچھیں گے: اگر تم سچ بولتے ہو تو یہ بتاؤ کہ تمہارے امام کے ظہور کا وعدہ کب ہے؟ لیکن جان لو کہ جو لوگ غیبت کے زمانے میں لوگوں کی اذيت اور تکذيب و تردید کے مقابلے میں صبر و استقامت کریں گے اجر و ثواب کے حوالے سے اللہ کی راہ میں ان مجاہدوں کی مانند ہیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے رکاب میں تلوار لے کر جہاد کرچکے ہیں۔

قال السيدالشهداء الامام الحسين عليه السلام:

1۔ تین لوگوں سے حاجت طلب کرو

لاتـَرفع حــاجَتَك إلاّ إلـى أحـَدٍ ثَلاثة: إلـى ذِى دیـنٍ، اَو مُــرُوّة اَو حَسَب۔

تین افراد کے سوا کسی سے اپنی حاجت مت مانگو: دیندار سے، صاحب مروت سے اور خاندانی آدمی سے۔

(تحف العقول ، ص 251)

2۔ دو میں سے ایک سابق الجنہ ہے

أیما اثنَین جَرى بینهما كلام فطلب أحدهما رضَـى الاخر كانَ سابقة الىَ الجنّة

اگر دو افراد مین جھگڑا ہو تو جو دوسرے کو راضي کرنے کے لئے پہلے اقدام کرے گا جنت جانے میں سبقت جاصل کرنے والا ہے۔

(محجة البیصاء ج 4،ص 228)

3۔ اللہ کی خوشنودی کی بجائے مخلوق کی خوشنودی

لاأفلَحَ قـَومٌ اشتَـروا مَـرضـاتِ المَخلـُوق بسَخَطِ الخـالِق

وہ قوم ہرگز فلاح اور رستگاری نہ پائے گی جو مخلوق کی خوشنودی کی خاطر اللہ کو ناراض کرتی ہے۔

 (تاریخ طبرى،ص 1،ص 239)

4۔ جس حدیث (91) امام حسین علیه السلام فرمودند:

من طلب رضی الناس بسخط الله وكله الله إلی الناس .

جس نے اللہ کی ناراض کرکے لوگوں کی خوشنودی طلب کی خدا اس (سے اپنی نظریں پھیر دیتا ہے اور اس) کو لوگوں کے سپرد کرتا ہے۔

(بحارالانوار،ج78،ص126)

5۔ شیعیان امام حسین (ع) کے دل

إنَّ شِیعَتَنا مَن سَلمَت قُلُوبُهُم مٍن كلِّ غَشٍّ وَ غِلٍّ وَ دَغَلٍ

بتحقیق کہ ہمارے پیروکاروں کے دل ہر ناخالصی اور مکر و تزویر اور فریب سے پاک ہیں۔

(فرهنگ سخنان امام حسین ص/ 476 ـ بحارالانوار 68/156/11)

6۔ خوف خدا قیامت میں امان

لا یأمَن یومَ القیامَةِ إلاّ مَن خافَ الله فِی الدُّنیا

قیامت میں کسی کے لئے بھی امان نہ ہوگی سوائے ان لوگوں کے جو دنیا میں خدا سے ڈرتے ہیں۔

(مناقب ابن شهر آشوب ج/4 ص/ 69 ـ بحار الانوار، ج 44، ص 192)

7۔ عاجز ترین شخض

أَعجَزالنّاسٍ مَن عَجَزَ عَنِ الدُّعاء

بے بس ترین اور عاجز ترین شخص وہ لے جو دعا نہ کرسکے۔

(بحارالانوارج/ 93 ص/ 294)

8۔ خوف خدا اور گریہ

اَلبُكاءُ مِن خَشیةِ اللهِ نَجآةٌ مِنَ النّارِ

خدا کے خوف سے گریہ جہنم کی آگ سے نجات ہے

(کشف ‌الغمّة، ج2، صفحه 239 ـ حیات امام حسین ج 1 /ص 183)

9۔ نافرمانی ناامیدی کا سبب

مَن حاوَلَ اَمراً بمَعصِیهِ اللهِ كانَ اَفوَتَ لِما یرجُو وَاَسرَعَ لِمَجئ ما یحذَرُ

جو شخص ایسے کام کی کوشش کرے جس میں اللہ کی نافرمانی ہو ان سب چیزوں سے سب سے زیادہ ناامید ہوگا جن کی وہ امید رکھتا ہے اور تیزرفتاری سے ان چیزوں سے دوچار ہوگا جن کے آنے سے وہ فکرمند ہوتا ہے۔

(بحار الانوار ، ج 3 ، ص 397 ج78،ص120)

10۔ عفو و درگذر طاقت کے باوجود

اِنّ اَعفَی النّاسِ مَن عَفا عِندَقُدرَتِهِِ

سب سے زیادہ بخشنے والا شخص وہ ہے جو طاقت رکھتے ہوئے بھی بخش دے۔ (یعنی وہ جو طاقت کے باوجود انتقام لینے کی بجائے، بخش دے وہ سب سے زیادہ بخشنے والا ہے)۔

(الدرة الباهرة ، ص24)

11۔ وعدہ دینا ذمہ داری ہے

المسؤول حر حتی یعد ، ومسترق المسؤول حتی ینجز.

ذمہ دار انسان آزاد ہے جب تک اس نے وعدہ نہیں پس جب اس نے وعدہ دیا وہ اس وقت مسئول اور جوابدہ ہے جب تک اس نے وعدہ نبھایا نہیں۔

(بحار الانوار،ج78،ص113)

12۔ دوست اور دشمن کی پہچان

من اَحبك نهاك و من اَبغضك اَغراك.

جو تم سے محبت کرتا ہے وہ تم پر تنقید کرتا اور تمہیں روک لیتا ہے اور جو تمہارا دشمن ہے وہ تمہاری تعریف و تمجید کرتا ہے۔

(بحار الانوار،ج75،ص128)

13۔ عالم کی نشانی کیا ہے