11 اپریل 2011 - 19:30

C I A کے حمایت یافتہ بدنام زمانہ امریکی پادری ٹیری جونز نے مسلم دنیا کے علاوہ متعدد امریکی اور عیسائی رہنماؤں کی جانب سے قرآن کی بے حرمتی کے شرمناک فعل کی مذمت کے باوجود اسلام کی توہین کیلئے اپنے مذموم پروگرام کا اعلان کیا ہے۔

ابنا: امریکہ میں مسلمان امریکی بن جائیں، ایک امریکی ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے پادری ٹیری جونز نے کہا کہ وہ قرآن کی بے حرمتی کے ارتکاب پر قطعاً شرمندہ نہیں ہے، اسے مسلم دنیا کے احتجاج اور مذمت کی بھی پرواہ نہیں اور نہ ہی افغانستان میں اقوام متحدہ کے عملے کے افراد کی ہلاکتوں کے خود کو ذمہ دار سمجھتا ہے بلکہ اقوام متحدہ کے عملے کے افراد کی ہلاکتوں کے ذمہ دار وہ افغانی مسلمان ہیں جنہوں نے احتجاج اور اشتعال کے تحت اقوام متحدہ کے عملے کے افراد کو ہلاک کیا ہے۔پادری ٹیری جونز نے مزید کہا کہ امریکہ کے مسلمان امریکی آئین کے بجائے قانون شریعت پر عمل کی بات کرتے ہیں یہ ہم برداشت نہیں کریں گے، انہیں اس ملک میں رہنا ہے تو امریکی آئین کے تحت رہنا ہوگا، انہیں شریعت کے قانون کی مذمت کرنا ہوگی اور میں جلدہی امریکی ریاست کے شہر ڈیربورن جاؤں گا جہاں کئی ہزار عرب نژاد مسلمان آباد ہیں اور وہاں ان سے کہوں گا کہ وہ امریکہ کیلئے خطرہ بننے کے بجائے امریکی آئین کی پابندی کریں۔اسلامی طرز فکر شریعت کے قانون اور روایات کو ترک کرکے مفید امریکی شہری بن جائیں تاہم پادری ٹیری جونز نے اپنے اس شرمناک اسلام دشمن پروگرام کی تاریخ اور تفصیل نہیں بتائی۔واضح رہے کہ امریکہ سمیت مغربی ممالک ٹیری جونز کے اس قسم کے اشتعال انگیزاقدامات کو آزادی بیان کانام دے کر مسلسل اس کی حمایت کررہے ہیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

/110