اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ وہ ونزوئلا کے ساتھ جنگ کے امکان کو ابھی بھی کھلے طور پر رکھے ہوئے ہیں۔ ٹرمپ نے این بی سی نیوز کے ساتھ ٹیلی فون انٹرویو میں جواب دیا کہ وہ اس امکان کو رد نہیں کرتے اور صاف کہا، "نہیں۔"
انہوں نے یہ بھی واضح نہیں کیا کہ آیا وہ ونزوئلا کے صدر نیکولاس مادورو کو برطرف کرنا چاہتے ہیں یا نہیں، مگر کہا کہ "وہ بالکل جانتے ہیں کہ میں کیا چاہتا ہوں، وہ سب سے بہتر سمجھتے ہیں۔"
ٹرمپ نے بتایا کہ امریکی افواج نے گزشتہ ہفتے ایک تیل بردار جہاز کو ضبط کیا، اور مزید جہازوں کی ضبطی کی منصوبہ بندی جاری ہے۔
واشنگٹن حکومت مادورو پر الزام لگاتی ہے کہ وہ ایک منشیات سمگلنگ کا کارٹیل چلاتے ہیں، اور ستمبر کے بعد امریکی افواج نے متعدد حملے کیے جن میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے۔
ٹرمپ نے پچھلے ہفتوں میں کہا تھا کہ وہ جلد زمینی حملوں کا حکم دے سکتے ہیں، لیکن اس ہفتے انہوں نے اپنی توجہ ونزوئلا کے تیل پر مرکوز کر دی ہے، جو دنیا کے سب سے بڑے ثابت شدہ خام تیل کے ذخائر رکھتا ہے۔
ٹرمپ نے کہا کہ امریکی پابندیوں کے تحت ضبط کیے گئے تیل بردار جہاز ونزوئلا کی طرف سے امریکہ کے تیل ضبط کرنے کا جواب ہیں، جو اس ملک کی تیل کی قومی ملکیت کی نشاندہی کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا، "انہوں نے حال ہی میں ہمارے توانائی کے تمام حقوق، تمام تیل ضبط کر لیے، اور ہم اسے واپس چاہتے ہیں۔"
آپ کا تبصرہ